
حالیہ دنوں میں ایک تصویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل دیکھی گئی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جاپان نے دوستانہ مراسم کے طور پر انڈیا کو 1900 کروڑ روپے کی دو بلٹ ٹرین (Bullet Train) تحفہ میں دی ہیں۔
اس خبر کے سامنے آنے کےبعد سے انڈیا کے مشہور ممبئی – احمد آباد بلٹ ٹرین پراجیکٹ کے بارے میں الجھن سے پھیل گئی ہے۔
بین الاقوامی سیاسی اور سفارتی حلقوں میں یہ بات چل نکلی ہے کہ کیا واقعی جاپان اس بڑے پراجیکٹ میں انڈیا سے کچھ وصول نہیں کرے گا؟ اگر ایسا ہے تو اس میں جاپان کا کیا انٹرسٹ ہے؟
وہیں دوسری طرف انڈین میڈیا کے تاریخ دیکھتے ہوئے اسے انڈیا کی طرف سے پراپیگنڈا قرار دیا جارہا ہے۔
آئیے ہم حقائق درست کرتے ہوئے اس بحث کو طے کرتے ہیں۔
کیا جاپان انڈیا کو بلٹ ٹرین (Bullet Trian) گفٹ کر رہا ہے؟
یہ دعویٰ کہ ،جاپان انڈیا کو بطور تحفہ بلٹ ٹرین مہیا کرے گا ، کہانی کا صرف ایک حصہ ہے۔
دی جاپان ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک حالیہ رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ جاپان انڈیا کو دو شنکانسن ٹرینیں بطور تحفہ پیش کرے گا۔
تاہم یہ ٹرینیں مسافروں کیلئے نہیں ہوں گی۔ ان میں انسپکشن کے آلات نصب ہوں گے اور یہ ٹیسٹنگ اور تحقیق کیلئے فی الوقت استعمال ہوں گی۔
یہ دو ٹرینیں 2026 کے اوائل تک انڈیا پہنچ جائیں گی جن میں شنکانسن ٹرین کی E 3 اور E 5 سیریز شامل ہیں۔
ان ٹرینوں کی ٹیسٹنگ کا مقصد یہ ہے کہ بھارت کے مخصوص موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیٹا اکھٹا کرنا ہے تا کہ بھارت اور جاپان کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت E 10 سیریز کی ٹرینیں بھارت میں تیار کی جا سکیں۔
انڈیا میڈیا کا یہ دعویٰ گمراہ کن ہےجو کہ بڑے پیمانے پر پھیلایا جا رہا ہے۔ اگرچہ یہ دو ٹرین سیٹ اہمیت کے حامل ہیں ، لیکن اس آدھی سچائی والی خبر سے یہ گمان جارہا ہے جیسے انڈیا کو مکمل طور پر جاپان سے فری بلٹ ٹرینیں ملیں گی جو کہ گمراہ کن ہے۔
بھارت جاپان کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت تقریباً 24 E5 بلٹ ٹرین خریدے گا۔ اس میں بہر حال انڈیا کو یہ فائدہ ضرور حاصل ہے کہ انڈیا یہ انتہائی نرم شرائط کے قرض پر ٹرینیں حاصل کرے گا۔
مزید پڑھیں: دنیا کے خوش ترین ممالک کی فہرست آگئی، پاکستان کا کونسا نمبر؟
اس میں ادائیگی کی مدت 50 سال ہے جس میں 15 سال کا ملہت کر دورانیہ یعنیٰ کہ گریس پیریڈ بھی شامل ہے۔
لہذا یہ بات اس حد تک درست ضرور ہے کہ جاپان انڈیا کو دو ٹرینیں ٹرائل کی غرض سے مہیا کرے گا۔ لیکن بقیہ ٹرینوں کیلئے انڈیا کو ادائیگی کرنا ہوگی۔
تاہم اس منصوبے کی بھارت کیلئے افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا اور یہ پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ترقی پذیر ممالک کیلئے بہت بڑا سفارتی سبق ہے کہ کیسے ایک ترقی یافتہ ملک سے سفارت کاری کے ذریعے اتنا بڑا مںصوبہ حاصل کیا جاتا ہے۔
اس منصوبے سے جاپان کو کیا فائدہ ہوگا؟
اب ایک اور بڑا سوال پیدا ہوتا ہے کہ اتنی نرم شرائط پر انڈیا کو بلٹ ٹرین (Bullet Trian) مہیا کرنے کا جاپان کو کیا فائدہ ہوگا؟
اس میں جاپان کو یہ فائدہ ہوگا کہ انڈیاکی پہلی بلٹ ٹرین جاپانی ٹیکنالوجی پر مبنی ہوگی اور مستقبل میں انڈیا کو اس پر انحصار کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی دنیا کو جدید ٹیکنالوجی پر ایک بار پھر جاپان کی گرفت نظر آئے گی۔
اس کے ساتھ ہی جاپان کو اس پراجیکٹ سے اپنی شنکانسن بلٹ ٹرینوں کی بین الاقوامی سطح پر تشہیر کا موقع ملے گا۔