سرگودھا کے نواحی علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک ریڑھی بان نے گھاس میں منہ مارنے پر بھینس کی تیز دھار آلے سے زبان ہی کاٹ ڈالی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر خبریں اور تصاویر چلنے کے بعد پولیس نے کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ظالم شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
پاکستان میں حالیہ دنوں میں جانوروں کے ساتھ ایسے درد ناک واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ چند ہفتے قبل سانگھڑ میں کھیت میں گھسنے پر ایک وڈیرے نے زندہ اونٹ کی ٹانگ کاٹ ڈالی۔ اس واقعے کو سوشل میڈیا پر بہت ڈسکس کیا گیا جس کے بعد پولیس نے کارروائی بھی کی۔
اس واقعے کے چند روز بعد ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں عمر کوٹ میں ایک اونٹ کی چاروں ٹانگیں کٹی لاش روڈ سے ملی۔ ان پے در پے واقعات نے پاکستان میں جانوروں پر بڑھتے ہوئے ظلم کو بے نقاب کرتے ہوئے پاکستان میں اس پر قانون سازی کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت پاکستان میں جانوروں پر ظلم کرنے کے حوالے سے بہت ہی کم جرمانہ اور سزا ہے جو کہ ظالم شخص کی حیوانیت ختم کرنے کیلئے ناکافی ہے۔
مزید پڑھیں: سانگھڑ کے زخمی اونٹ کی مصنوعی ٹانگ کون لگوا رہا ہے؟
اس کیلئے سب سے پہلا کام حکومت کی جانب سے بھاری جرمانہ اور قید کی سزا کیلئے قانون ترتیب دینا ہے۔ اس کے بعد وکلاء برادری کو چاہیے کہ ایسے شخص کا کیس باآسانی نہ لیں اور اسے کرب سے گزرنے دیں تا کہ اسے بے زبان جانوروں کی تکلیف کا احساس ہو۔
اس کے بعد مطلوبہ شخص کا معاشرتی سطح پر بائیکاٹ کیا جائے تا کہ اسے ہر وقت اپنے غلطی کا احساس رہے۔ اس کے علاوہ اگر ہمارے ہاں کوئی واقعہ ہو تو ہمیں فوراً اسے سوشل میڈیا پر ڈال کر لوگوں کو اسے پھیلانے میں مدد کا کہنا چاہیے۔
یاد رہے کہ سرگودھا میں بھینس کی زبان کاٹنے کا واقعہ ہو یا اس سےقبل سندھ کے علاقوں میں اونٹوں کی ٹانگ کاٹننے کے واقعات، ان پر ایکشن صرف عوام کی جانب سے احتجاج کی وجہ سے ہوا ہے۔