پاکستانی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے سربراہ میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے 20 اکتوبر یا رواں ماہ کے آخر تک پاکستان میں فائر وال کی انسٹالیشن کا کام مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد ملک میں جاری انٹرنیٹ کی آنکھ مچولی پر قابو پا لیا جائے گا۔
انہوں نے اس بات کی امید ظاہر کی کہ اکتوبر کے آخر تک ویب منیجمنٹ سسٹم کی انسٹالیشن کا کے ساتھ سب میرین کیبل کے خرابی کا مسئلہ بھی حل کر لیا جائے گا جس کے بعد انٹرنیٹ کی سست روی اور بندش کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔
اس موقع پر جب صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ ویب منیجمنٹ سسٹم اس وقت کیوں انسٹال کیا جارہا ہے تو اس پر چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ یہ کام تو 2019 سے شروع ہوا تھا اور اب اس کا دائرہ کار مختلف سوشل ایپس تک بڑھایا جارہا ہے۔
ملک میں انٹرنیٹ کی بندش اور سست روی کی شکایات پر چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ دوسرے ممالک کے ساتھ پاکستان کا تقابلی جائزہ نہیں بنتا کیونکہ پاکستان میں سیکورٹی مسائل ہیں جن کی وجہ سے ایسے فیصلے لینا پڑتے ہیں۔
مزید پڑھیں:گوگل کو 51.7 ملین ڈالر کا جرمانہ
انہوں نے انٹرنیٹ کی بندش کو پی ٹی اے سے منسوب کرنے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ وزارتِ داخلہ کرتی ہے جو ہمیں ٹھوس وجوہات مہیا کرتی ہے جس کے بعد ایسا کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے کہ انٹرنیٹ سست کر دیا جائے یا پھر مکمل بند کر دیا جائے۔
اس موقع پر چیئرمین پی ٹی اے سے ملک میں جاری ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پابندی کے حوالے سے دریافت کیا گیا تو چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ یہ پی ٹی اے کا فیصلہ نہیں ہے ، وفاقی حکومت کا فیصلہ ہے۔ حکومت جب کہے گی پاکستان میں ایکس کی سروسز بحال کر دی جائیں گی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں مبینہ طور پر فائر وال کی انسٹالیشن کی اطلاعات تھیں جنہیں اب باقاعدہ طور پر چیئرمین پی ٹی اے نے قبول کر لیا ہے۔