دنیا

پاکستان کے بعد ایک اور ملک نے بھی ایکس پر پابندی عائد کردی

پاکستان میں ایکس ( سابقہ ٹویٹر) کئی ماہ بند رہنے کے بعد بھی اب تک کھولا نہیں جا سکا ہے۔ اس غیر اعلانیہ اور غیر معینہ مدت کی پابندی کوعدالتی مداخلت کے باوجود بھی ختم نہیں کیا جاسکا۔ پاکستانی صارفین کو ایکس تک رسائی نہیں ہے، جبکہ حکومتی آفیشلز بشمول وزیراعظم اور دیگر وزراء بھی وی پی این کے ذریعے اس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔
تا ہم اپ کی بار برازیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ یہ پابندی برازیل کی سپریم کورٹ کی جانب سے عائد کی گئی ہے۔ایک اندازے کے مطابق برازیل میں ایکس کے ماہانہ چار کروڑ صارفین ہیں۔
اس بندش کو سپریم کورٹ کے جسٹس الیگزینڈر ڈی موریس اور بانی ایکس ایلون مسک کے درمیان چپقلش قرار دی جا رہی ہے۔
دونوں کے درمیان یہ لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب برازیل کی جانب سے جعلی خبریں اور نفرت انگیز پیغامات پھیلانے کی الزام میں کچھ اکاؤنٹس کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے جس پر ایلون مسک انتظامیہ کی جانب سے عمل درآمد نہیں کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کیا پاکستانی ایکس (سابقہ ٹویٹر) اب کبھی استعمال نہیں‌کر پائیں‌گے؟

بدھ کے روز جسٹس موریس نے ایلون مسک کو برازیل میں اپنا قانونی نمائندہ مقرر کرنے کی 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد اور عدالتی احکامات کی تعمیل نہ ہونے کے بعد برازیل میں اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی لگا دی گئی۔
اس پابندی پر رد عمل دیتے ہوئے ایلون مسک کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے جمہوریت کی بنیاد ہے اور برازیل میں غیر منتخب جعلی جج سیاسی مقاصد کے لیے اس سے تباہ کر رہا ہے۔تاہم ایلون مسک پر امید ہیں کہ برازیل میں نئی لیڈر کے آنے کے بعد حالات بہتر ہو جائیں گے اور ایکس بحال ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button