
ف صوبے پنجاب میں سولر منصوبے کے اعلان کے بعد اب خیبرپختونخوا نے بھی عوام کو سولر دینے کا اعلان کیا ہے۔ لیکن خیبرپختونخوا پنجاب سے دو قدم آگے نکل گیا ہے۔ مشیر خزانہ کےپی کے مزمل اسلم نے اعلان کیا ہےکہ حکومت عوام کو ابتدائی طور پر ایک لاکھ سولر پینل، تاریں اور انورٹر بھی بطور پیکج دےگی۔
مزمل اسلم نے حکومت کی پالیسی کی تفصیل بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ انتہائی غریب گھرانوں کو حکومت مفت سولر پینل دے گی جبکہ متوسط طبقے کا 50 فیصد سولر خرچ حکومت اٹھائے گی۔ ایسے افراد جو سولر کی قیمت ادا کرنے کی سکت رکھتے ہوں گے ان کی سود کی قیمت حکومت ادا کرے گی۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں پنجاب حکومت کی جانب سے سولر سسٹم دینے کا منصوبہ منظر عام پر آیا تھا جس میں حکومت کی جانب سے 25 فیصد ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ بقیہ 75 فیصد بجلی کے بلوں میں وصولی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
لیکن کے پی حکومت نے دوقدم آگے جاتے ہوئے چند گھرانوں کو مفت، چند کو 50 فیصد اور چند گھرانوں کی مارک اپ کاسٹ خود برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم پنجاب حکومت کا منصوبہ 45 لاکھ گھرانوں تک کیلئے ہے جبکہ کے پی حکومت کا منصوبہ ابتدائی طور پر ایک لاکھ سولر پینل دینے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت پنجاب کا سولر منصوبہ ، کس کو سولر سسٹم ملے گا
مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کے پی حکومت کے سستے بجلی منصوبوں پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ چھوٹے بجلی گھر 6 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے گلہ کیا کہ واپڈا اس کی ٹرانسمیشن کے 27 روپے مانگ رہا ہے جو کہ بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے وفاق کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ اب وفاق کی جانب سے ملنے والے پیسوں میں بہتری آئی ہے لیکن صوبے کا مکمل حصہ ادا نہیں کیا جارہا جس کیلئے وہ وفاقی حکومت کو خط لکھتے رہتے ہیں۔
صحت کارڈ منصوبے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے عوام کی سہولت کیلئے انہی پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ جہاں چاہیں علاج کرائیں پرائیوٹ جائیں یا سرکاری، پشاور جائیں یا لاہور اسلام آباد، خرچہ صوبائی حکومت ہی اٹھائے گی۔