اہم خبریںپاکستان

پاک بھارت کشیدگی، پاکستانی اقدامات سے بھارت کا بڑا نقصان

پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی جاری ہے جبکہ جنگ کا خطرہ ابھی تک منڈلا رہا ہے۔ 

پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی جاری ہے جبکہ جنگ کا خطرہ ابھی تک منڈلا رہا ہے۔
اسی اثناء میں پاکستان نے ابدالی میزائل کے کامیان تجربے کے بعد اب شارٹ رینج میزائل فتح کا بھی کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔
ایک طرف پاکستان جنگی تیاریوں میں بھارت سے برتری لیتا دکھائی دے رہا ہےتو وہیں دوسری طرف پاکستان کے کئی گئے اقدامات سے بھارت کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ سامنے آنے لگ گیا ہے۔

پاک بھارت کشدگی، پاکستانی اقدامات سے بھارت کا بڑا نقصان:

پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے پاکستان پر پابندیاں عائد کیں تو پاکستان کی جانب سے بھارت پر پابندیوں میں سے ایک فضائی حدود کی بندش بھی شامل تھی۔
انڈیا پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے دنیا تک باآسانی رسائی پاتا رہا ہے۔ تاہم اس سہولت کے ختم ہونے سے اب انڈیا نے بڑا نقصان اٹھا لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کے دس دن کے دوران انڈیا کی 1150 پروازیں متاثر ہوئیں جو کہ  ظاہر کرتا ہے کہ انڈیا کس بڑے پیمانے پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کر رہا تھا۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارت کو 10 یوم کے اندر 225 کروڑ بھارتی روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ایوی ایشن حکام کے مطابق پاکستانی حدود کی بندش کے بعد انڈین جہازوں کو بحیرہ عرب کے راستے جانا پڑ رہا ہے جس سے راستہ طویل ہونے کی وجہ سے انڈیا کو آپریشنل اخراجات میں اضافے کا سامنا ہے۔
ابتدائی  طور پر پاکستان کی جانب سے 23 اپریل سے 23 مئی تک بھارتی جہازوں کیلئے پاکستانی حدود کی بندش کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس کے بعد معاملات کو دیکھتے ہوئے مزید توسیع کی جاسکتی ہے۔

بھارت کی آبی دہشت گردی جاری:

دوسری جانب بھارت کا جنگی جنون کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ بھارت نے پاکستان کو ساتھ سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔
بھارت نے دریائے چناب پر بنائے گئے  بگلیہار ڈیم  کے ذریعے پاکستان کا پانی روکنا شروع کر دیا ہے۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت یہ دریا پاکستان کے حصے میں ہے۔
پاکستان آنے والے پانی میں کمی دیکھی گئی ہے جبکہ بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہےکہ مودی سرکار اب کشن گنگا ڈیم کے ذریعے دریائے جہلم کا پانی روکنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے۔
دوسری جانب سندھ طاس کمیشن نے سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزیوں پر وفاقی حکومت کو تفصیلی رپورٹ جمع کرا دی ہے۔
یاد رہے کہ  پاکستان نے اس سے قبل انڈیا سمیت دنیا پر واضح کیا تھا کہ پاکستان کا پانی روکنا اقدامِ جنگ تصور ہوگا۔ 

بھارت نے دریائے چناب پر بنائے گئے بگلیہار ڈیم کے ذریعے پاکستان کا پانی روکنا شروع کر دیا ہے۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت یہ دریا پاکستان کے حصے میں ہے۔

پاکستان آنے والے پانی میں کمی دیکھی گئی ہے جبکہ بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہےکہ مودی سرکار اب کشن گنگا ڈیم کے ذریعے دریائے جہلم کا پانی روکنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے۔

دوسری جانب سندھ طاس کمیشن نے سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزیوں پر وفاقی حکومت کو تفصیلی رپورٹ جمع کرا دی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل انڈیا سمیت دنیا پر واضح کیا تھا کہ پاکستان کا پانی روکنا اقدامِ جنگ تصور ہوگا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button