گزشتہ دنوں معروف مزاح نگار انور مقصود کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں نیوی کی ایک تقریب میں جانا پڑا جہاں انہوں نے یہ کہا کہ آرمی ، ایئر فورس اور نیوی میں سب سے غیرت مند فوج نیوی کی ہے جس پر سب نیوی والے اٹھ کر تالیاں بجانے لگے۔انور مقصود کا کہنا تھا کہ میں نے بعدمیں کہا کہ یہ ڈوب کر مر جاتے ہیں۔ یہ بات انہیں پسند نہ آئی۔
ویڈیو کا سامنے آنا ہی تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ جہاں کچھ شہری اس سے محظوظ ہوئے وہیں انور صاحب کو تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا اور تنقید کرنے والوں کا کہنا تھا کہ ایسا کہنا شہداء کا مذاق اڑانا ہے۔
اس کے ایک دن بعد ہی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ گردش کرنے لگ گئی جس میں انکشاف کیا جانے لگا کہ انور مقصود کو اٹھا لیا گیا ہے۔
لیکن یہ خبر غلط ثابت ہوئی اور انور مقصود آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ہونے والی سترہویں اردو کانفرنس کے اختتامی روز خطاب کو جا پہنچے جہاں انہوں نے اپنے اغواء کی خبروں کی تردید کے ساتھ پاک نیوی سے معافی بھی مانگ لی۔
مزید پڑھیں:مارگلہ پہاڑیوں کے جانور انسان دوست یہ اسلام آباد پولیس تھوڑی ہے؟ مشتاق احمد
انور مقصود کا کہنا تھا کہ کل رات سے میرے گھر والوں اور رشتہ داروں کو فون آرہے ہیں کہ کیا یہ خبر درست ہے کہ انور کو اٹھا کر لے گئے۔ میں نے نیوی والوں کیلئےکچھ کہا تھا۔
انور مقصود کا کہنا تھا کہ میں 60 سال سے لکھ رہا ہوں میں شہیدوں سے مذاق نہیں کر سکتا۔ شہیدوں کی وجہ سے میں زندہ ہوں ۔ اور شہیدوں کے بارے میں ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہاں میں زندوں کے بارے کہہ دیتا ہوں وہ نہیں کہوں گا۔ اگر میرے بیان سے دکھ پہنچا ہے تو میں سب سے معافی مانگتا ہوں۔