اہم خبریںپاکستان

عہدہ سنبھالتے ہی جسٹس یحییٰ آفریدی کے دو فیصلے، حکومت پریشان؟

نئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے آج اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ ایوان صدر میں ہونے والی تقریب میں صدر پاکستان آصف علی زرداری نے نئے چیف جسٹس سے حلف لیا۔ پاکستان کے 30 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھانے والے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی 26 اکتوبر 2027 تک اپنے عہدے پر براجمان رہیں گے۔
عہدہ سنبھالتے ہی جسٹس آفریدی نے دو ایسے فیصلے کر لئے ہیں جو حکومت کیلئے پریشان کن ہیں۔ پہلا پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو کا فیصلہ تھا۔
اس فیصلے میں اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے انہوں نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کو ساتھ شامل کرتے ہوئے کمیٹی کی تشکیل نو کر دی جبکہ جسٹس امین الدین کان کو کمیٹی سےنکال دیا گیا۔
یاد رہے کہ 20 ستمبر کے صدراتی آرڈیننس کے بعد اس وقت کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب کو کمیٹی سے نکالتے ہوئے جسٹس امین الدین خان کو کمیٹی میں شامل کر لیا تھا۔
ان کے اس فیصلے پر جسٹس مںصور نے کمیٹی میں بیٹھنے سے انکار کر دیا تھا لیکن جسٹس قاضی فائز عسییٰ نے کمیٹی نامکمل ہونے کے باوجود بھی کام جاری رکھا۔

مزید پڑھیں: نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا قاضی فائز عیسیٰ کے متعلق بڑا بیان

دوسرا فیصلہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے فل کورٹ بلانے کا کیا ہے جس کیلئے جسٹس منصور علی شاہ نے قاضی فائز عیسیٰ سے گزارش کی تھی۔ تاہم ان کی یاد بات نہ مانی گئی۔
صحافی ثاقب بشیر کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 28 اکتوبر کو فل کورٹ اجلاس طلب کر لیا 20 ستمبر پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی صدارتی آرڈیننس کے بعد جسٹس منصور علی شاہ ، جسٹس منیب اختر نے اس وقت کے چیف جسٹس کو خطوط لکھے تھے لیکن سابق چیف جسٹس نے فل کورٹ اجلاس نہیں بلایا تھا اب فل کورٹ اجلاس نئے چیف جسٹس نے طلب کر لیا۔
تاہم 28 اکتوبر کو فل کورٹ اجلاس ہونے کے نتییجے میں جسٹس منصور شرکت نہیں کر پائیں گے کیونکہ وہ عمرہ ادائیگی کیلئے اس وقت سعودی عرب میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button