آئینی ترامیم کے سائے میں پل پل بدلتی صورتحال میں سیاسی چہ مگوئیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ اور اب کی بار نہ پیشن گوئی سامنے آئی ہے جس کے مطابق نہ قاضی فائز عیسیٰ کی ایکسٹنشن ہوگی اور نہ ہی منصور علی شاہ چیف جسٹس ہوں گے۔
تو پھر چیف جسٹس کون ہو گا؟ جسٹس یحییٰ آفریدی۔ ایسا دعویٰ سامنے آیا ہے صحافی اجمل جامی کی جانب سے جنہوں نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے گزشتہ روز آئینی ترامیم پر متفق ہونے کے ضمن میں یہ پیشن گوئی کی ہے۔
اپنے وی لاگ میں اجمل جامی کا کہنا تھا کہ انکی معلومات کے مطابق مولانا نے بلاول بھٹو زرداری کو آئینی عدالت کی بجائے آئینی بینچ پرقائل کر لیا ہے۔ لیکن اس کے بدلے ن لیگ اور بلاول یہ چاہیں گے کہ مولانا سینئر تین میں سے کسی ایک کو چیف جسٹس بنانے پر راضی ہوجائیں۔
اجمل جامی کا کہنا تھا کہ اب جب مولانا کہہ رہے ہیں کہ آئینی بینچ بنے گا نہ کہ آئینی عدالت تو اب سینئر تین میں سے کسی جج کو بطور چیف جسٹس تعینات کرنے پر مولانا قائل ہوں گے۔
مزید پڑھیں:قاضی فائز عیسیٰ نے دو ملکوں کی ٹکٹ کٹا لی
ان کا کہنا تھا کہ اگر مولانا نے ٹاپ 3 ججز والی بات مان لی ہے تو جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر تو گیم سے باہر ہو جائیں گے۔
ایسے میںاگر اجمل جامی کی پیشن گوئی کو درست مانا جائے تو اور سنیارٹی لسٹ کو دیکھا جائے تو اس کے بعد سینئر ترین جج جسٹس یحییٰ آفریدی ہیں جنہیں چیف جسٹس بنایا جاسکتا ہے۔
صحافی صدیق جان بھی کچھ ایسی ہی پیشن گوئی کرتے نظر آتے ہیں۔ اپنے ایک وی لاگ میں انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت پر مولانا نہیں مان رہے اس سے مراد ہے کہ قاضی فائز عیسیٰوالا معاملہ تو بند ہو گیا ۔ تو کیا چیف جسٹس کی تقرری کے لیے پینل آئے گا ؟ اگر پینل 3 رکنی ہوا تو جسٹس یحییٰ آفریدی چیف بنیں گے۔ اور اگر پینل 5 رکنی ہوا تو جسٹس جمال مندوخیل پر حکومت جائے گی ۔