پاکستان مسلم لیگ ن کے یوتھ ونگ برطانیہ کے صدر خرم بٹ نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے الیکشن کیلئے عمران خان کا نام خارج ہونے کے بعد برطانیہ میں پاکستانی میڈیا سے گفتگو کی جہاں ان کا کہنا تھا کہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی گیا ہوں اور شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے میری پٹیشن پر عمران خان کو نااہل کر دیا ہے۔
خرم بٹ کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس میں پورے پاکستان کی جیت ہے۔ میں نے تین ماہ پہلے ہی بتا دیا تھا کہ یونیورسٹی کا جو میعار تھا اس پر عمران خان کسی طور پورا نہیں اترتے۔
صدر ن لیگ یوتھ ونگ خرم بٹ کا کہنا تھا کہ میں نے جو نقطے اٹھائے تو یونیورسٹی جا کر ان کے ثبوت پیش کئے جس میں کچھ عدالتی فیصلے تھے اور کچھ عمران خان کے بیانات تھے متنازعہ تھے۔
خرم بٹ کا کہنا تھا کہ میں نے انہیں یہ چیزیں جا کر باور کرائیں۔ اگر آپ ان کو جا کر یہ چیزیں ناں بتاتے تو شاید یہ ان کے نوٹس میں نہ آتیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خرم بٹ نے مزید کہا کہ خوشی ہے یونیورسٹی ایک ایسے شخص سے بچ گئی جو نفرت پھیلاتا ہے۔
مزید پڑھیں:آکسفورڈ چانسلر کی دوڑ سے باہر؛زلفی بخاری اب عمران خان کیلئے کیا کریںگے
اس سے قبل یونیورسٹی کا فیصلہ آنے کے بعد انہوں نے زلفی بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے ایک بیان بھی جاری کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ زلفی بخاری صاحب میں نے آپکو پہلے بھی کہا تھا کہ عمران خان کی درخواست واپس لے لیں۔
اگر آپ اس وقت یہ درخواست واپس لے لیتے تو شاید آج اس ذلت سے بچ جاتے جو آپ کے مقدر میں لکھی جا چکی ہیں اور مجھے نہیں معلوم کہ کب تک یہ ذلت آپکو ہوتی رہے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز عمران خان کا نام لسٹ سے نکالے جانے کے بعد ایک ٹویٹر اسپیس میں زلفی بخاری نے اس فیصلے کو سیاسی نوعیت کا قرار دیا تھا۔ تاہم انہوں نے بین الاقوامی سطح پر عمران خان کی رہائی کیلئے کیمپین جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا تھا۔