اہم خبریںصحتمتفرق

ملٹی وٹامنز کا استعمال صحت کے لیے بڑا خطرہ کیسے

نوجوان نسل میں بھی بالوں کا گرنا، قبل از وقت سفید ہونا، اور صحت کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ملٹی وٹامنز کا استعمال اب ایک روز مرہ کی ضرورت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ 

آج کل ہماری زندگی میں ملٹی وٹامنز کا استعمال بہت عام ہوچکا ہے، خصوصاً ان لوگوں کے لیے جو عمر بڑھنے کے ساتھ تھکن اور کمزوری کا شکار ہوجاتے ہیں۔

نوجوان نسل میں بھی بالوں کا گرنا، قبل از وقت سفید ہونا، اور صحت کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ملٹی وٹامنز کا استعمال اب ایک روز مرہ کی ضرورت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

مگر کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ صحت کی غرض سے لئے جانے والے  یہ سپلیمنٹس ہماری صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ہوسکتے ہیں؟

ملٹی وٹامنز کا استعمال صحت کیلئے نقصان دہ کیسے؟

 

حال ہی میں امریکہ میں کی جانے والی ایک تحقیق نے یہ بات واضح کی ہے کہ روزانہ ملٹی وٹامنز کا استعمال موت کے خطرے میں 4 فیصد اضافہ کردیتا ہے۔

یہ تحقیق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کی طرف سے کی گئی ہے ، جس میں تقریباً 4 لاکھ افراد شامل تھے۔

اس تحقیق کے اعداد و شمار سے یہ بات ظاہر ہوئی کہ لمبے عرصے تک روزانہ ملٹی وٹامنز کا استعمال صحت مند بالغ افراد کی عمر بڑھانے میں مددگار ثابت نہیں ہوتا، بلکہ ان میں موت کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق کا مقصد یہ جانچنا تھا کہ ملٹی وٹامنز عمر بڑھانے میں کسی قسم کا فائدہ پہنچاتے ہیں یا نہیں۔ تاہم، لاکھوں افراد پر تجربات کے باوجود اس کے بہتر فوائد کے ثبوت نہیں مل سکے۔

 

مزید پڑھیں:رات کے وقت موبائل فون کا استعمال کتناخطرناک ہے

 

تحقیق کے حتمی نتائج نے یہ بات ثابت کردی کہ جو لوگ روزانہ یہ سپلیمنٹس استعمال کرتے ہیں، ان میں موت کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہوتا ہے جو ان کا استعمال نہیں کرتے۔

 وٹامنز کے حصول کے  متبادل ذرائع  کیا؟

ماہرین صحت کے مطابق وٹامنز استعمال کرنے کے بجائے مختلف قسم کے غذائیت سے بھرپور کھانوں کا استعمال زیادہ فائدہ مند ہے۔

مثال کے طور پر، بیریز، پھلیاں، گاجر، اور سبز پتوں والی سبزیاں ملٹی وٹامنز کے مقابلے میں صحت کے لیے بہت مفید ہیں۔

یہ بات ماہرین نہ بھی کہیں تو عقل سے بعید بات نہیں کہ دوائیں کبھی خوراک کا متبادل نہیں ہوسکتیں۔ علاج بالغذاء ایک پوری سائنس ہے لیکن ہمارے ہاں اس پر توجہ نہیں دی جاتی۔

یہ تحقیق ہمارے لیےسبق ہے کہ ہم قدرتی غذاؤں سے جسم کی وٹامن کی ضروریات کو پورا کریں۔ ملٹی وٹامنز کا استعمال، بظاہر تو فائدہ مند لگتا ہے،مگر یہ صحت کے لیے ایک جان لیوا خطرہ بن سکتا ہے۔

اپنی صحت کے لیے ہمیشہ ماہرین کی مشاورت سے عمل کریں اور غذائیت سے بھرپور خوراک کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔

جتی رقم آپ ایک ڈاکٹر کو دے کر ملٹی وٹامن کی تجویز حاصل کرتے ہیں ، اتنی رقم غذائیت کے ڈاکٹر کو دے کر آپ بنا دوا کے قدرتی اشیاء کا استعمال کر کے ہی وٹامنز کی کمی کو پورا کرسکتے ہیںَ

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button