پاکستانسیاست

رہائی کے بعد چوہدری پرویز الہیٰ پی ٹی آئی سے غائب

پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الہیٰ کو جیل سے رہا ہوئے ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس میں کچھ شک نہیں کے انہوں نے قید و بند کی صعوبتیں بہت صبر سے برداشت کیں۔ کئی نظریاتی پی ٹی آئی رہنماؤں کے برعکس جو کہ سالہا سال سے عمران خان کے ساتھ تھے، پرویز الہیٰ نے پارٹی نے صرف چند ماہ کی رفاقت کے باوجود پارٹی نظریے کیلئے جیل کاٹی۔
تاہم اب وہ جیل سے رہا ہو چکے ہیں اور تقریباً ڈیڑھ ماہ سے وہ باہر ہیں لیکن اس کے باوجود وہ پی ٹی آئی کی جانب سے منعقدہ کسی سیاسی سرگرمی کا حصہ نہیں بنے۔ یہی نہیں پارٹی صدر ہونے کے ناطے وہ خود بھی کسی ایسی سرگرمی کے انعقاد میں ناکام رہے۔
بظاہر پی ٹی آئی کی جانب سے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ کی طبعیت ناساز ہے اور یہی وجہ ان کی سیاسی سرگرمیوں میں شمولیت کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
لیکن چوہدری خاندان کے قریبی ذرائع اس بات سے متفق نہیں اور اپنی بات کے حق میں وہ پرویز الہیٰ کی حالیہ دنوں میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کا حوالہ دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:جنرل باجوہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے جارہے

اس تقریب میں شرکت کے بعد انہوں نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو بھی کی جہاں انہوں نے اپنے مینڈیٹ کی واپسی کی گفتگو کی لیکن انہوں نے پارٹی کے بارے میں اتنی بات بھی نہ کی جتنی وہ شاید دوران حراست پیشی کی موقع پر صحافیوں سے کرتے آئے ہیں۔
ان کی یہ سیاسی خاموشی ایک تاثر کو فروغ دے رہی ہے جس میں ان کے مخالفین یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ ڈیل کر کے جیل سے باہر آئیں ہیں۔ حالاں کہ دوران قید ان کی اہلیہ نے چوہدری شجاعت کے بارے میں یہاں تک کہہ دیا کہ ان کے بیٹے ہمارے گھر چھاپے مروا رہے ہیں۔
تاہم اب چوہدری شجاعت کے قریبی لوگ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ پرویز الہیٰ کی رہائی میں چوہدری شجاعت کا ہاتھ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ خاموش ہے۔ چند دن قبل چوہدری شجاعت سے صلح کی خبروں کی قیصرہ الہیٰ تردید کر چکی ہیں لیکن چوہدری پرویز الہیٰ کی نجی محفلوں میں شرکت لیکن پارٹی کے رہنماؤں سے نہ ملنے اور پی ٹی آئی بارے کوئی سیاسی بیان نہ دینےسے ڈیل کی خبروں کو تقویت مل رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button