پروفیسر ڈاکٹر شہزاد بسرا عالمی مورنگا چیمپئن ہیں، جو مورنگا کے فوائد اور اس کے طریقہ استعمال سمیت دیگر موضوعات پر معلوماتی مواد شیئر کرتے رہتے ہیں۔
شہزاد بسرا کہتے ہیں کہ کھانا چاہیے اگر تو آپ مکمل صحت مند ہیں آپ کی ڈائٹ ائیڈیل ہے، آپ سمجھتے ہیں کہ اپ کے اندر سارے وٹامنز منرلز ہر چیز زبردست ہے، آپ دن میں چار پانچ دفعہ فروٹس اور سبزیاں لیتے ہیں اور آپ ساری قدرتی چیزیں کھاتے ہیں تو پھر شاید اپ کو مورنگا کی ضرورت نہیں ہے۔
لیکن اگر اپ سمجھتے ہیں کہ اپ کی ڈائٹ آئیڈیل نہیں ہے ،جس کی بے شمار وجوہات ہو سکتی ہیں کہ آپکو خالص کھانے میسر نہیں ہیں یا آپکی کھانے کی عادات ایسی ہیں جس کی وجہ سے آپ کے جسم کے اندر کوئی نہ کوئی کمی رہ گئی ہے تو اس کمی کو جو رہ گئی ہے پورا کرنی ہے اگر اپ نے تو اس کے لیے مورنگا سے بہتر کوئی پودا نہیں ہے۔
ڈاکٹر شہزاد بسرا کہتے ہیں کہ مورنگا کو پلانٹ آف دی سینچری قرار دیا گیا ہے ۔ ناسا نے فضا میں جو خوراک لے کے جانی ہے ان میں سے ایک مورنگا بھی ہے ۔ اس کو ماں کا اپنے بچے کے لیے مدرز بیسٹ گفٹ قرار دیا جاتا ہے اور اس کو ایک کرشماتی پودا قرار دیا ہے کیوں کہ اس کے اندر وہ سارے غذائی اجزاء موجود ہیں جو کہ ایک انسان کو چاہیے۔
مزید پڑھیں:گرنے کے بعد انجکشن لگوانا کیوں ضروری ہے
اس کے علاوہ مونگا میں بے شمار فائٹو ایکٹو کمپاؤنڈز ہیں جو کہ آپ کو بیماریوں سے بچاتے ہیں اپ کا مدافعتی سسٹم بہتر کرتے ہیں جو منرلز اور نیوٹرینٹس کی کمی ہے وہ پوری کرتا ہے۔
مورنگا کتنا استعمال کرنا چاہیے ؟ اس بارے ڈاکٹر شہزاد بسرا کہتے ہیں کہ یہ خوراک ہے دوا نہیں ہے۔ آپ اسے پیٹ بھر کر کھا سکتے ہیں۔ کئی ایسی ریسرچز موجود ہیں جس میں 25 گرام کے استعمال سے کوئی نقصان سامنے نہیں آتا ہے جبکہ ایک گرام تک روزانہ استعمال کیا جانا چاہیے۔
آپ مورنگا پاؤڈر کی شکل میں استعمال کرسکتے ہیں۔ اس کے پتے بطور سلاد استعمال ہو سکتےہیں۔ اسے پودینے کے ساتھ مکس کر کے جوس بھی بنایا جاسکتا ہے۔