محسن نقوی نا اہل قرار

لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ و چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نا اہل قرار دینے کی درخواست پر سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست کو اعتراض کے ساتھ سنا۔
28 جون کو لاہور ہائیکورٹ میں محسن نقوی نا اہل قرار دینے کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی جس پر 30 جون کو کیس قابل سماعت ہو نے پر مقرر کیا گیا تھا۔ یکم جولائی کو ہونے والے سماعت ملتوی ہونے کے بعد آج اعتراضات کے ساتھ کیس سنتے ہوئے عدالت نے 15 جولائی تک کیس کو ملتوی کر دیا۔
درخواست گزار پر رجسٹرار آفس لاہور ہائیکورٹ نے اعتراض عائد کیا تھا کہ وہ متاثرہ فریق نہیں ہیں۔ عدالت میں درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ان کے مؤکل اس ملک کے شہری ہیں اور ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔ رجسٹرار آفس کسی صورت ایسا اعتراض عائد کرنے کا مجاز نہیں ہے۔
عدالت نے ان سے مکالمہ کیا کہ فی الحال ہم آپ کی درخواست سن رہے ہیں آپ یہ بتائیں کے ٹیکس دستاویزات ساتھ لگائے ہیں۔ عدالت نے انہیں وقت دیتے ہوئے سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیں: محسن نقوی ن لیگ حکومت کیلئے خطرہ کیسے ہیں؟

محسن نقوی نا اہل قرار دینے کی درخواست مشکور حسین نامی شہری نے ندیم سرور ایڈوکیٹ کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پی سی ہوتے ہوئے محسن نقوی سینیٹر نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اس وقت بھی وہ چیئرمین پی سی بھی تھے ۔ یوں عدالت انہیں سینیٹ کی نشست سے نا اہل قرار دے۔
یاد رہے کہ محسن نقوی کے بطور چیئرمین پی سی بی اور وفاقی وزیر داخلہ دونوں ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ ان کے مخالفین بھی ان پر اس حوالے سے تنقید کرتے ہیں جبکہ کچھ ناقدین کا خیال ہے کہ وہ وزیر اعظم شہباز شریف سے زیادہ طاقتور ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں