غلط-مارکنگ

میٹرک پیپرز کی غلط مارکنگ، امتحانی عملے کے 435 افراد کو سزا

رواں سال ہونے والے میٹرک کے پیپرز کی غلط مارکنگ پر بورڈ آف انٹرمیڈٰیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن راولپنڈی نے امتحانی عملے کے 435 افراد کو سزا سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق میٹرک کے رزلت میں طلبہ نے اپنے نمبر کم ہونے کی وجہ سے راولپنڈی بورڈ سے پیپرز کی ری چکنگ کی درخواستیں دیں۔ دوبارہ جانچ کے دوران پیپزر کی چیکنگ میں شدید غلطیوں کی نشاندہی کی گئی جن میں نمبروں کے ٹوٹل میں غلطی جیسی بنیادی غلطیاں بھی شامل تھیں۔
بورڈ آف انٹرمیڈٰیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن راولپنڈی کے ترجمان ارسلان چیمہ کے مطابق، میٹرک کے سالانہ امتحان 2024 میں مارکنگ میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے راولپنڈی بورڈ کے چیئرمین محمد عدنان خان نے کنٹرولر امتحانات تنویر اصغر اعوان کی سفارش پر مارکنگ اسٹاف کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا۔
ترجمان بورڈ کا کہنا تھا کہ کل 435 افراد کو نااہلی اور غفلت ثابت ہونے پر سخت تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ میٹرک کے سالانہ امتحان 2024 میں شریک امیدواروں نے پیپرز کی دوبارہ جانچ میں مارکنگ اسٹاف کی غفلت اور نااہلی کو نمایاں کیا اور تحریری درخواستوں میں اس کی نشاندہی کی۔کنٹرولر امتحانات تنویر اصغر اعوان نے طلبہ کی تحریری شکایت پر فوری طور پر ان کے خلاف ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی۔

مزید پڑھیں:‌اسلام آباد ہائیکورٹ :ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دینے والے میڈیکل طلبہ کیلئے بڑی خوشخبری

بعدازں چیئرمین بورڈ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے مارکنگ اسٹاف کے 435 افراد بشمول BISE اہلکار، ہیڈ ایگزامینرز، سب ایگزامینرز، اسسٹنٹ ٹو ہیڈ ایگزامینرز، خصوصی سپر چیکرز، بورڈ کے نمائندے اور ڈیٹا انٹری آپریٹر کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ مکمل تحقیقات کے بعد رپورٹ چیئرمین آفس میں پیش کی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ چیف سیکریسی آفیسر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی نے کنٹرولر امتحانات کو اپنی رپورٹ جمع کروائی۔
بورڈ چیئرمین نے کنٹرولر امتحانات کی جانب سے بھیجی گئی رپورٹ سے اتفاق کیا اور کمیٹی کی سفارشات کے مطابق دی گئی سزاؤں کے فوری نفاذ کا حکم دیا۔
غلط مارکنگ پر امتحانی عملے کو دی جانے والی سزاؤں میں سیلری سے کٹوتی، وارنگ، اور کوتاہی کی نوعیت کے اعتبار سے ایک سے تین سال تک بورڈ کی ڈیوٹی کیلئے نااہل کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں