آرٹیکلزاویہ

محسن نقوی ن لیگ حکومت کیلئے خطرہ کیسے ہیں؟

پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے گزشتہ شب ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ یہ محسن نقوی کی مہربانی ہے کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ بننےپر اکتفاء کیا، ورنہ وہ تو وزیر اعظم بھی بن سکتے تھے۔جواباً جب اینکر نے ان سے سوال کیا کہ وزیر داخلہ تو وزیر اعظم سے چھوٹا عہدہ ہوتا ہے یعنی کہ اگر محسن نقوی چاہیں تو وہ وزیراعظم بن سکتے ہیں؟ اس پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ بالکل، وہ جو چاہیں بن سکتےہیں۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ محسن نقوی کے حوالے سے ایسا انکشاف کیا جارہا ہے۔ اس سے قبل اسٹیبلشمنٹ کے قریبی سمجھے جانے والے اینکر منیب فاروق نے ایک پروگرام میں انکشاف کیا تھا کہ محسن نقوی چیئرمین پی سی بی بھی رہیں گے اور وزیر داخلہ رہیں گے۔ انہیں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ محسن نقوی شہباز شریف کے ساتھ کام کریں گے ان کے تابع کام نہیں کریں گے۔ محسن نقوی شہباز شریف سے زیادہ طاقتور ہیں۔

مزید پڑھیں: محسن نقوی انتخابات کے بغیر ہی سینیٹر بن گئے

یوں محسن نقوی ن لیگ کی حکومت کیلئے خطرہ تصور کیئے جا رہے ہیں۔ ان کے خطرناک ہونے کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے آزاد حیثیت سے سینیٹ کا الیکشن لڑا اور انہیں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل رہی۔ یہ الگ بات کے وہ بلا مقابلہ ہی سینیٹر منتخب ہو گئے۔
صرف محسن نقوی ہی نہیں، سابق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ اور فیصل واوڈا بھی اتنی ہی طاقتور شخصیات بن کر ابھرے ہیں۔ ان دونوں افراد نے آزاد حیثیت سے سینیٹ کے الیکشن میں حصہ لیا۔ تاہم دونوں کو ن لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے ہنسی خوشی ووٹ دے کر منتخب کرا لیا۔
جہاں محسن نقوی حکومت کے اندر حکومت بنا کر ن لیگ حکومت کیلئے خطرہ پیدا کر سکتے ہیں وہیں آنےوالے دنوں میں فیصل واوڈا اور انوارالحق کاکڑ جیسی شخصیات کے کردار پر بھی نظر رکھنی ہوگی کہ یہ کیا خدمات سر انجام دی سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button