
پاکستانی مشروب ساز کمپنی کولا نیکسٹ کے مالک کو نامعلوم افراد نے کراچی سے اغوا کرلیا ۔ مشہور کاروباری شخصیت ذوالفقار احمد کو منگل کی شام ماڑی پور روڈ سے نقاب پوش مسلحہ افراد ڈبل کیبن گاڑی میں اغوا کر کے لے گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق ذوالفقار احمد کی گاڑی کو کالے رنگ کے ویگو نے ماڑی پور پر موجود پولیس ٹریننگ سینٹر کے سامنے روکا۔ نقاب پوش افراد نے اسلحے کے زور پر کولا نیکسٹ کے مالک اور ان کے ساتھ موجود ان کے دوست قیصر کو گاڑی سے اتار کر ویگو میں بٹھا دیا۔
اغوا کاروں نے کچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد ذوالفقار احمد کے دوست قیصر کو گاڑی سے اتار دیا مگر ذوالفقار احمد کو جانے نہیں دیا۔ کولا نیکسٹ کے مالک کے اغوا کی درخواست کلری پولیس اسٹیشن میں جمع کروائی گئی تاہم پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔
ایک ایسے موقع پر جب پاکستانی قوم نے کولا نیکسٹ جیسے نیشنل برینڈز کا ساتھ دیکر ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کا عزم کر لیا ہے، ذوالفقار احمد کو شہر کی ایک مصروف سڑک سے چلتی گاڑی سے اتار کر اغوا کیا جانا قابلِ تشویش ہے۔ پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کا اندراج نہ کرنا اس معاملے کو مزید پیچیدہ بناتا ہے۔
دوسری جانب معروف کاروباری شخصیت ذوالفقار احمد کو بازیاب کرانے کیلئے معروف قانون دان میاں علی اشفاق میدان میں آگئے ہیں۔ انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سے ذوالفقار احمد کی بازیابی اور کیس کے حوالے سے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: لاقانونیت کے دور میں قانون کا پرچار کرنے والا میاں علی اشفاق
انہوں نے لکھاکہ ذوالفقار احمد صاحب کو قانون نافذ کرنے والوں نے دو دن پہلے سرعام کراچی سے اغوا کر لیا- کوئی سولین ادارہ بھی اس حوالے سے دعویدار نہ ہے جس سے واضح اشارے ملتے ہیں کہ ممکنہ اغواکار کون ہیں- اس پر میں نے انکی فیملی کی طرف سے سندھ ہائیکورٹ میں انکی با حفاظت واپسی یقینی بنانے کے لئے درخواست دائر کی ہے جس پر سندھ ہائیکورٹ کے معزز جج صاحبان نے انہیں بازیاب کرنے کے حوالے سے وفاقی، صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کئے ہیں اور کیس منگل کے روز فکس کیا ہے-
ان کامزید کہنا تھا کہ ملک کے بڑے نامور کاروباری اور انتہائی شریف شہری اور یقینا بڑے ٹیکس ادا کرنے والے خاندان و افراد سے ایسا سلوک انتہائی تشویشناک ہے- پاکستان بھر کے لوگ انکی بازیابی کے لئے جس طریقے سے بھرپور آواز اٹھا رہے ھیں یہ یقینا قابل ستائش ہے-