لاہور کے نجی اسکولوں نے ایک کارپول پروگرام شروع کیا ہے جس کا مقصد فضائی آلودگی کو کم کرنا اور پنجاب کے دارالحکومت میں سموگ کے بگڑتے ہوئے بحران کے جواب میں اسکول کے اوقات میں ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنا ہے۔
محکمہ ماحولیات کی ہدایت پر اسکولوں نے والدین کو اس اقدام کے بارے میں آگاہ کرنا شروع کردیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت الگ الگ گاڑیوں میں اسکول پہنچنے والے طلباء کے بجائے ایک ہی محلے کے تین سے چار طلباء ایک گاڑی شیئر کریں گے۔ یہ کوشش سڑک پر گاڑیوں کی تعداد کو کم کرنے، اس طرح کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔
محکمہ ماحولیات نے پرائیویٹ اسکولوں کو باضابطہ رہنمائی جاری کی ہے جس کے بعد اسکولوں نے والدین کو کارپول اسکیم میں حصہ لینے کے لیے خط بھیجنا شروع کردیا ہے۔ اسکولوں نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ ایک علاقے سے ایک گاڑی استعمال کریں۔
مزید پڑھیں:ایک ہفتے کیلئے سکول بند، بچوں کی موجیں
محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ اسکولوں کے کھلنے اور بند ہونے کے وقت فضائی آلودگی کی سطح بڑھ جاتی ہے، کیونکہ لاہور کو اسکول کے اوقات میں ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خطوط میں کہا گیا ہے کہ ایک علاقے سے آنے والے طلباء کو ایک گاڑی کا استعمال کرنا چاہیے۔
محکمہ ماحولیات اس بات پر زور دیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ طلباء کو اکٹھے سفر کرنے کی ترغیب دینے سے مجموعی طور پر کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں نمایاں مدد ملے گی، جس سے ماحولیاتی پائیداری کے لیے کمیونٹی پر توجہ مرکوز کرنے والے نقطہ نظر کو فروغ ملے گا۔
بین الاقوامی فضائی مانیٹروں کے اعداد و شمار کے مطابق، یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب لاہور میں ہوا کا معیار نازک سطح پر پہنچ گیا، شہر نے ہفتے کی صبح خطرناک حد تک ہائی کوالٹی انڈیکس (AQI) 1067 ریکارڈ کیا۔
شہر کی فضا زہریلے کیمیکلز سے بھری ہوئی ہے، جس کی پیمائش عالمی ادارہ صحت (WHO) کی تجویز کردہ ہوا کے معیار کی گائیڈ لائن کی حدود سے تقریباً 122 گنا زیادہ ہے۔