انڈیا میں عام انتخابات سے قبل کیے جانے والے سروے اس بات کی طرف اشارہ کر رہے تھے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی باآسانی تیسری بار حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی اور یوں نریندر مودی بھی تیسری بار وزیراعظم کی کرسی پر براجمان ہوں گے۔
تاہم انتخابی گنتی مکمل ہونے کے بعد نریند مودی کی الٹی گنتی شروع ہو گئی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے حکومتی اتحاد کو بڑا سرپرائز دے دیا اور توقعات کے برعکس اپوزیشن اتحاد حکومتی اتحاد سے صرف چند سیٹیں پیچھے رہا۔
غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق اس وقت نریندر مودی لوک سبھا ( بھارتی پارلیمنٹ ) میں اپنی سادہ اکثریت کھو چکے ہیں۔ ان کی پارٹی کو حکومت بنانے کے لیے 272 نشستیں درکار تھی جبکہ ان کی پارٹی صرف 240 نشستیں جیت سکی ۔
تاہم ان کے انتخابی الائنس میں شامل جماعتوں کی سیٹیں جمع کی جائیں تو یہ عددی اکثریت 293 تک پہنچ جاتی ہے جو کہ درکار نمبر سے 21 سیٹیں زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی انتخابات سے قبل ہندوتوا فلمیںووٹرز کی رائے تبدیل کر پائیں گی؟
اس کے برعکس اپوزیشن جماعت کانگرس کے رہنما راہول گاندھی کی زیر قیادت بننے والا اتحاد 230 نشستیں لے گیا جو کہ توقعات سے بہت زیادہ ہیں۔ تاہم حکومت سازی کے عمل میں اپوزیشن کامیاب ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔
مودی نے آج اتحادیوں سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں جبکہ دوسری جانب کانگرس اتحاد نے بھی لائحہ عمل دینے کے لیے اجلاس طلب کر لیا ہے۔
مودی کی پریشانی کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ حکومتی اتحاد میں شامل جماعتیں اپنی وفاداریاں بدلتی رہتی ہیں۔ تاہم اتحادیوں نے مودی کو باور کرایا ہے کہ انتخابات سے پہلے والا اتحاد برقرار رہے گا۔
یوں بظاہر نریندر مودی تیسری بار وزیراعظم بنتے دکھائی دے رہے ہیں لیکن واضح اکثریت نہ ملنے کی وجہ سے مودی کی حکومت اپنا اثر و رسوخ برقرار نہیں رکھ پائے گی اور اسے اتحادیوں کے رحم و کرم پر رہنا ہوگا۔
“کیا سادہ اکثریت کھوبیٹھنے والے نریندرمودی تیسری بار وزیر اعظم بن پائیں گے؟” ایک تبصرہ