کیا نواز شریف بیرون ملک کی اڑان ایک بار پھر بھرنے کو تیا ر ہیں؟ اس حوالے سے سینئر سیاستدان اور معروف قانون دان اعتزاز احسن نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے حوالے سے چونکا دینے والی پیشین گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم آئندہ انتخابات سے قبل ایک بار پھر ملک سے باہر نکل جائیں گے اور بیرون ملک سے ہی الیکشن کے نتائج پر نظر رکھیںگے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ عین ممکن ہے کہ اس اہم ترین انتخابی عمل کے دوران نواز شریف ملک میںموجود نہ ہوں۔
اس سے قبل، انہوں نے نواز کو لاڈلا قرار دیا تھا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان اورنگران حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں نواز شریف کے لیے دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے لیےسہولت کاری کر رہے ہیں۔
نواز شریف، جو چار سالہ خود ساختہ جلاوطنی کے بعد 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آئے، انہوں نے اپنا بدلہ لینے کے بیانیہ میں عدم دلچسپی کا اظہارکرتے ہوئے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے سب کے ساتھ ملکر چلنے پر زور دیا تھا۔
اعتزاز احسن نے مولانا فضل الرحمان کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے گمان ظاہر کیا کہ ہوسکتا ہے مولانا فضل الرحمان الیکشن میںحصہ لینے کی بجائے انتخابی دوڑ ہی سے دستبردار ہو جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کے پاس دو راستے ہیں. یا انتخابات میںجیت جائیں یا الیکشن سے دستبردار ہو جائیںاور فضل الرحمان دستبرداری والی طرف دکھائی دیتے ہیںاسلیئے ایسے بیانات دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے کتنے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مستر دہوئے؟
پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن کے درمیان جاری محاذ آرائی پر تبصرہ کرتے ہوئے، ای سی پی کے کردار پر سوال اٹھا دیا. ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن تنازعات میں الجھنے کے بجائے انتخابات کرانے پر توجہ دینی چاہیے۔ احسن نے پی ٹی آئی کے بلے کے نشان سے متعلق تنازعہ کو خاص طور پر اجاگر کیا اور پارٹی کے خلاف ای سی پی کے تعصب پر تنقید کی۔
پی ٹی آئی کے انتخابی نشان کو بحال کرنے والے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے ای سی پی کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن انتخابات کروا رہا ہے یا انتخابات لڑ رہا ہے؟
انہوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد میںہچکچاہٹ پر بھی سوالات اٹھادیئے۔ یاد رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کی انٹر پارٹی انتخابات کے نتائج کو الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع کرنے اور بلے کا نشان پی ٹی آئی کو واپس کرنے کے احکامات صادر کیئے تھے۔