
سوشل میڈیا خصوصاً ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی جارہی ہے جس میں جسٹس اطہرمن اللہ ممکنہ اڈیالہ جیل کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو اور تصاویر کو صحافی بطور خبر شیئر کر رہےہیں، پی ٹی آئی کے لوگ اسے جسٹس اطہر من اللہ کی فرض شناسی پر داد کے طورپر پیش کر رہےہیں جبکہ ن لیگ اور دیگر مخالف سیاسی پارٹیاں اسے عمران خان کی سہولتکاری قرار دے رہے ہیں۔
تاہم بلا تحقیق اس پوسٹ کو شیئرکرنے سے قبل کسی بھی سیاسی جماعت یا صحافی نے ویڈیو پرتحقیق نہ کی۔ یہ بات درست ہے کہ جسٹس اطہر من اللہ نے ساتھی ججزکے ساتھ اڈیالہ جیل کا دورہ کیا تھا۔ تاہم یہ ویڈیو اور خبرتقریباً ڈیڑھ سال پرانی ہے۔ جسٹس اطہر اور ساتھی ججزکا یہ دورہ اکتوبر 2022 کا ہے جب وہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تھے۔
حکومت ان دنوں سپریم کورٹ کے جج اطہر من اللہ کوان کے عمران خان کے حق میں ریمارکس دینے کی وجہ سے متنازع بنا کر پیش کر رہی ہے۔ اب اس پرانی ویڈیو کو حالیہ واقعات سے جوڑ کرشیئر کیا جارہا ہے جس میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ جسٹس اطہر عمران خان کی سہولتکاری کر رہے ہیں۔
ایک مجرم کی شکائیت پر سپریم کورٹ کے جج اطہر من اللہ اچانک اڈیالا جیل پہنچ گئے pic.twitter.com/adbxeYJdmN
— Atif Rauf (@Atifrauf79) June 1, 2024
ن لیگ کے ترجمان عاطف رؤف نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ : ایک مجرم کی شکائیت پر سپریم کورٹ کے جج اطہر من اللہ اچانک اڈیالا جیل پہنچ گئے۔
مزید پڑھیں:کیا لندن میں جسٹس اطہر من اللہ سے پی ٹی آئی کارکن نے بدتمیزی کی؟
شفیق احمد ایڈوکیٹ نامی ایک صارف نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: ن لیگ روزانہ فیک نیوز دھندے کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتی ہے لیکن آج خود ن لیگ جسٹس اطہر من اللہ کے اڈیالہ جیل دورے کی ایک پرانی وڈیو کو آج کی وڈیو بتا کر وائرل کررہی ہے۔ (میں نے بھی شئیر کردی تھی لیکن غلطی کا احساس ھوتے ڈیلیٹ کردی ہے) ن لیگ والوں لعنت کا تحفہ قبول فرمائیں
صحافی حسین احمد چوہدری نے 2022 کی خبر کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کیپشن لکھا کہ 29 اکتوبر 2022 کو جب جسٹس اطہر من اللہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تھے تب انھوں نے دیگر ججز کے ساتھ اڈیالہ جیل کا دورہ کیا تھا حیرت ہے اس وقت کی فوٹیج کو عجیب رنگ دیا جا رہا ہے۔