سال 25-2024 کیلئے وفاقی بجٹ کی آمد آمد ہے اور ایسے میں روزانہ کی بنیاد پر ایسی خبریں موصول ہوتی ہیں جو عوام پر ٹیکسوں کے بوجھ کو مزید بڑھانے کے اشارے دیتے۔ ایسی ہی خبر نجی نیوز چینل کی جانب سے جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ محصولات کے ہدف کی تکمیل کو بہتر بنانے کیلئے یہ تجویز دی گئی ہے کہ موبائل فون درآمد پر ٹیکس لگایا جائے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) لگانے اور موبائل فون کی درآمد پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) ٹیکس بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ممکنہ طور پر امپورٹڈ موبائل فون مہنگے ہو جائیں گے۔ تاہم معاشی ماہرین پر امید ہیںکے مقامی سطح پر تیارہونے والے موبائل فون مہنگے نہیں ہونگے۔
مزید یہ کہ ذرائع نے بتایا کہ لگژری آئٹم کی درآمد پر جی ایس ٹی میں اضافے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ اس کے باوجود، اس کو عملی شکل دینا مشکل دکھائی دیتا ہے کیونکہ اس پر پہلے ہی 25فیصد جی ایس ٹی عائد کیا گیا تھا۔
مزیدپڑھیں:سولر انرجی پر ٹیکس: حکومت کی اگر مگر
توقع ہے کہ مخلوط حکومت بدھ کو بجٹ میں مالیاتی اہداف رکھے گی۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حکومت ایسا بجٹ پیش کرنا چاہے گی جس سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے بیل آؤٹ ڈیل کے لیے پاکستان کے کیس کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
پاکستان اپنی معیشت کے لیے ڈیفالٹ کو روکنے کے لیے آئی ایم ایف سے 6 بلین ڈالر سے 8 بلین ڈالر کے قرض کے لیے بات کر رہا ہے۔پاکستان نے گزشتہ موسم گرما میں 9 ماہ کے دوران 3 بلین ڈالر کے قلیل مدتی آئی ایم ایف بیل آؤٹ کی بدولت ڈیفالٹ ہونے سے بچا۔