کیا اب بنگلہ دیش بمقابلہ پاکستان کرکٹ سیریز نہیں ہوگی

شیخ حسینہ واجد کے استعفیٰ اور ملک سے فرار ہونے کے بعد اگرچہ فوج نے ملک حالات سنبھالنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم ابھی حالات مکمل کنٹرول میں نہیں ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے مطالبے کے بعد صدر نے پارلیمنٹ بھی تحلیل کر دی ہے اور اب عبوری حکومت کا قیام عمل میں لانے کی تگ و دو شروع کر دی گئی ہے۔
تاہم حکومتی نظم و نسق تباہ ہونے سے کرکٹ کا شعبہ بھی متاثر ہونے کو خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس سے بنگلہ دیش بمقابلہ پاکستان کرکٹ سیریز کھٹائی میں پڑتی نظر آرہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کی اے کرکٹ ٹیم نے پاکستان کے دورے پر 7 اگست بروز بدھ صبح پہنچنا تھا تاہم حالات کشدہ ہونے کے باعث بنگلہ دیش کی اے ٹیم ایئرپورٹ نہ پہنچ سکی۔ پاکستانی کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور 48 گھنٹے کے الٹی میٹم میں حالات بہتر ہونے کی امید کے بعد نیا شیڈول طے کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
مزیدپڑھیں: اولمپکس میں حصہ لینے والے پاکستانی سوئمر پر تنقید کیوں
دوسری جانب بنگلہ دیش کی سینئر ٹیم کو بھی 17 اگست تک پاکستان پہنچنا ہے کیونکہ دونوں سینئر ٹیموں کے دوران 21 اگست سے دو ٹیسٹ میچز کی سیریز شیڈول ہے۔
پی سی بی حکام کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ کئی ہفتوں سے جاری ہنگامی حالات کی وجہ سے کرکٹ سٹیڈیم بند تھے اور کھلاڑی پریکٹس بھی نہیں کر سکے۔
ایسے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش ٹیم کو پاکستان آکر پریکٹس کرنے کی آفر کی ہے جس پر ابھی بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔
پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش کرکٹ سیریز نیشنل ٹیسٹ چمپیئن شپ کا حصہ ہے جبکہ دونوں ممالک کی اے ٹیم کے درمیان سیریز بھی کافی عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان میچز نہ ہونے کی وجہ سے کرکٹ کے فروغ کیلئے اہم تصور کی جارہی ہے۔