اہم خبریںپاکستانسیاست

خیبرپختونخوا اسمبلی سے گزشتہ روز کے واقعے پر سخت قرار دادمنظور

خیبرپختونخوا اسمبلی میں گزشتہ رات علی امین گنڈا پور مبینہ کی گمشدگی اور پارٹی رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد آج اجلاس بلایا گیا تو اس میں شدید غم و غصہ دیکھا گیا۔
اس دوران تمام اراکین نے دل کھول کر تنقید کی تاہم خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کل تک ملتوی ہونے تک علی امین گنڈا پور نے کوئی مؤقف پیش نہ کیا۔ اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کا غیر آئینی کام کرنے والے فوجی افسران کا کورٹ مارشل کرنے کا ممطالبہ کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان، اس بات کا مطالبہ کرتا ہے کہ ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر اپنے فرائض آئین اور قانون کے مطابق سر انجام دے۔ لیکن پچھلے دو سالوں سے اس ملک کے اندر فوج کے کچھ افسران کی مداخلت ان کے اپنی حلف سے انحراف ہے۔ جو کہ آئین کے آرٹیکل کے مطابق غداری کے زمرے میں آتا ہے۔
یہ اسمبلی متفقہ طور پر اس چیز کا بھی پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ ان افسران کے خلاف فوجی قوانین کے مطابق نوٹس لے کر ان کے خلاف کورٹ مارشل کیا جائے اور سخت سے سخت سزادی جائے اور اُن کو غیر آئینی ، غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات سے باز رکھا جائے۔ یہ ایوان فوج کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ لیکن چند افسران کے ذاتی مفادات اور ضد وانا نے اس ملک کی جمہوریت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور یہ نقصان جاری ہے۔ یہ ایوان پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ فوج کے چند افسران جو سیاست میں ملوث ہیں سیاست سے دور رہیں۔ اور ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے اور سیاست کو فوج کی مداخلت سے پاک کیا جائے تا کہ ہمارا ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی جلسہ روکنے پر جماعت اسلامی کا رد عمل

یہ اسمبلی متفقہ طور پر پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنان کے خلاف کاروائی کی پر زور مذمت کرتی ہے۔ اور اس بات کا بھی پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر گرفتار پی ٹی آئی لیڈر شپ کو جلد از جلد باعزت رہا کیا جائے ورنہ حالات کے ذمہ دار فوج کے یہ چند افسران ہو۔
یہ اسمبلی عمران خان اور پی ٹی آئی کی عظیم جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور اُن کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button