اہم خبریںپاکستانعوام

کبوتر بازی پر پابندی ، شوقین افراد ہو جائیں ہوشیار

نوجوان اس سرگرمی میں حصہ لیتے ہوئے دن رات ایک کر دیتے ہیں ۔ لیکن اس دوران گھروں کی چھتوں پر کبوتروں کی دیکھ بھال کے دوران چادر چاردیواری کا تقدس بھی پامال ہوتا ہے۔

بہارکا موسم چھا چکا ہے اور ہر طرف ہریالی کا دور دورہ ہے ۔ ہریالی کے ساتھ بہار کا موسم کئی کھیل اور ثقافتی تہوار بھی لاتا ہے۔

تاہم ان ثقافتی تہواروں اور دیگر سرگرمیوں میں لوگ بعض اوقات حفاظتی تدابیر اختیار نہیں کرتے جس سے نقصان ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔

نقصان ہونے کا یہ اندیشہ بعض اوقات اس حد تک بڑھ جاتا ہے کہ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہونے لگتا ہے اور پھر حکومت کو آگے بڑھ کر اس ثقافتی تہوار یا سرگرمی پر پابندی لگانی پڑتی ہے۔

چند سال قبل تک پاکستان میں بسنت کا ثقافتی تہوار منایا جاتا تھا جو کہ ایک پررونق سرگرمی ہوا کرتی تھی۔

لیکن اس میں بے احتیاطی سے کٹی پتنگوں کے دھاگوں سے کئی قیمتی جانوں کے ضیاع کے بعد اب بات اس نہج تک پہنچ چکی ہے کہ اب ملک کے مختلف حصوں میں پتنگ اور ڈور بنانے اور بیچنے پر پابندی جبکہ پتنگ اڑانے پر بھی بڑی سزائیں نافذ ہیں۔

بہار آتے ہیں ایک اور سرگرمی جو دیکھنے کو ملتی ہے وہ کبوتربازی ہے جس میں شوقین افراد بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔

نوجوان اس سرگرمی میں حصہ لیتے ہوئے دن رات ایک کر دیتے ہیں ۔ لیکن اس دوران گھروں کی چھتوں پر کبوتروں کی دیکھ بھال کے دوران چادر چاردیواری کا تقدس بھی پامال ہوتا ہے۔

اسی طرح کبوتروں کی پرواز پر جوا بازی بھی ہوتی رہتی ہے جس سے کئی جھگڑے پروان چڑھتے ہیں۔ یہی وجہ کے کہ اب گھروں کی چھتوں پر کبوتروں کے پنجرے رکھنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

 

کبوتر بازی پر پابندی عائد، شوقین افراد ہو جائیں ہوشیار:

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے علاقے میرپور میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے یہ پابندی عائد کی گئی ہے جس کے تحت گھروں کی چھتوں پر کبوتروں کے پنجرے رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے پابندی کے فیصلے پر میڈیا کو آگاہ کیا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ نوجوان گھروں کی چھتوں پر کبوتر رکھتےہیں اور دن رات اس پر مقابلے اور شرطیں لگاتے ہیں۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے مطابق ان واقعات میں اکثر لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے گھروں کی چھتوں پر چبوترے، پنجرے وغیرہ بنانے پر پابندی ہو گی۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے فیصلے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اس کا ہرگز یہ مقصد نہیں کے میرپور میں کبوتر بازی / کبوتر اڑانے پر پابندی ہے۔

یہ پابندی صرف گھر کی چھتوں پر پنجرے بنانے سے متعلق ہے۔ شہری گھر کے اندر کبوتر رکھ سکتے ہیں اور اڑا بھی سکتے ہیں۔
ڈی سی میرپور نے واضح کیا کہ اگرچہ کبوتر بازی پر کوئی پابندی نہیں لیکن اگر اس پر جوا کھیلا گیا تو قانون ضرور حرکت میں آئے گا۔

ملک کے مختلف حصوں میں ایئرپورٹ کے قریبی علاقوں میں عموماً یہ پابندی عائد کی جاتی ہے کیونکہ پروازوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

تاہم ابھی ملک کے دیگر حصوں میں ایسی کوئی پابندی دیکھنے کو نہیں مل رہی ۔ لیکن چادر چاردیواری کا خیال نہ رکھنا اور جوا کھیلنا ایسے عوامل ہیں جو آئندہ حکومتوں کو اس پابندی پر سوچنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button