پاکستانجرم و سزا

کراچی دھماکے سے لرز اٹھا، چینی شہری نشانہ بن گئے

رات گئے کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب دھماکے سے اب تک دو غیر ملکیوں کے ہلاک ہونے اور 17 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔غیر ملکی افراد چینی شہری بتائے جاتے ہیں اور چین سفارتخانے نے اس کی تصدیق بھی کردی ہے۔ متاثرہ چینی شہری پورٹ قاسم اتھارٹی الیکٹرک پاور کمپنی کا عملہ بتایا جاتا ہے۔
چینی قونصل خانے نے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس میں ہلاک ہونے والے شہریوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کی ہے۔ چینی قونصل خانے نے پاکستانی حکام کے ساتھ آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کی بات بھی کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کے بعد ارد گرد گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ دھما کے کی آواز دور دراز شہروں تک سنی گئی۔ واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔
اگرچہ پولیس ابھی تک دھماکے کی نوعیت بارے کچھ آگاہ نہیں کرسکی ہے لیکن بین الاقوامی نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے صحافیوں کو ای میل کے ذریعے بتاتے ہوئے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں ان کے مطابق ایک گاڑی میں دھماکے خیز مواد کے ذریعے چینی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں:‌اسمبلی کے بعد اب پی ٹی آئی اراکین پارلیمنٹ لاجز میں‌بھی غیر محفوظ

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر پورٹ اور اسکے تمام اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں اور ایئر پورٹ کو آنے والی سڑک کھلی ہے جبکہ پروازیں بھی معمول کے مطابق جاری ہیں۔
اس حوالے سے صحافی احمد وڑائچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اتنا بڑا حملہ ہوا، 23 پنجابی مارے گئے، فورسز کے اہلکار شہید ہوئے، محسن نقوی نے احمقانہ بیان دیا بی ایل اے ایک ایس ایچ او کی مار ہے، اب اسی بی ایل اے نے چینی شہریوں پر حملہ کر دیا۔ محسن نقوی قذافی اسٹیڈیم کا جائزہ لے رہے ہیں، نااہلی پر استعفیٰ لینا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button