جسٹس طارق محمو د جہانگیری کو ڈگری کیس میںبڑا ریلیف

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی انرولمنٹ اور ڈگری منسوخ کرنے کے فیصلے میں سندھ ہائیکورٹ سے ریلیف کا بڑا آرڈر آگیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے ان فیئر مینز کمیٹی کی سفارشات اور سینڈیکیٹ کے فیصلہ کو معطل کرتے ہوئے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے روک دیا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری اور انرولمنٹ کو جامہ کراچی کے ان فیئر مینز کمیٹی نے 31 اگست کو معطل کرنے کی سفارش کی تھی۔
اسی دن یونیورسٹی کے ایک سینڈیکیٹ ممبر ریاض احمد اغواء بھی ہوئے جنہوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں میٹنگ میں شرکت سے روکنے کیلئے ایسا کیا گیا۔ کیونکہ ریاض احمد باہر نکلنے سے قبل اپنے ایکس اکاؤنٹ سے اس بات کا اظہار کر چکے تھے کہ یونیورسٹی کو حکومت کی جانب سے پریشر دیا جارہا ہے اور جسٹس طارق محمود کی ڈگری منسوخی سے متعلق مزید انکشافات بھی کئے تھے۔
پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات میں تیزی سے پیشرفت پر جسٹس طارق محمود جہانگیری کو نشانہ بنایا گیا ۔
مزید پڑھیں: وہ دور جب جسٹس طارق محمود جہانگیری پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا حصہ تھے
اس حوالے سے اسلام آباد ہے کے حلقے سے متاثرہ پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ جسٹس طارق جہانگیری کو مسلم لیگ نے ایڈووکیٹ جنرل بنایا انہیں ایڈیشنل اٹارنی جنرل بنایا اور انہیں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل بنایا بعد میں وہ جج بنے تب ان کی ساری ڈگریاں ٹھیک تھیں آپ کے پاس اختیار ہے جس کی چاہیں ڈگری جعلی بنا دیں۔
اس معاملے پر جسٹس جہانگیری کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا ہے، تاہم ان کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم پر توہین عدالت کا کیس 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے فل بینچ کے سامنےسماعت کیلئے مقرر ہے جس دوران کوئی بیان سامنے آسکتا ہے۔