اہم خبریںپاکستانسیاست

سینیٹر مراد سعید کا منتخب ہونے کے بعد پہلا بیان

مراد سعید کا کہنا تھا کہ مجھے خان صاحب کی سوچ بھی نہیں سمجھ آئی کیا کرنا ہے مراد سعید کو سینیٹر بنوا کر؟ فائدہ؟

پاکستان تحریک انصاف کے نوجوان رہنما مراد سعید نے ایک بار پھر پارلیمانی سفر کا آغاز کر دیا۔ آج ہونے والے خیبرپختونخوا کے سینٹ انتخابات میں انہوں نے 26 ووٹ حاصل کر کے سینیٹ کی رکنیت حاصل کر لی۔

بطور سینیٹر منتخب ہونے کے بعد مراد سعید نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس سے ایک ٹویٹ جاری کیا جس میں انہوں نے اس کٹھن سفر کی روداد سناتے ہوئے عمران خان کے بغیر سسٹم کا حصہ بننے کے فیصلے کو دلی طور پر قبول نہ کرنے کا بیان بھی دے ڈالا۔

 

سینیٹر مراد سعید کا پہلا پیغام:

 

اپنے پیغام میں سینیٹر مراد سعید کا کہنا تھا کہ ” گذ شتہ برس خان صاحب کا پیغام موصول ہوا کے سینیٹ کے لیے کاغذات جمع کراؤ۔ مجھے کچھ مناسب نہیں لگا کہ حلقے کی سیاست کرنے والے کو سینیٹ لڑوانا اور اس کا سینیٹ پر راضی ہوجانا دونوں ہی زیادہ دانشمندانہ باتیں نہیں لگتیں۔ دوبارہ پیغام آیا کہ لازمی اپلائی کرنا ہے، سو کیا۔”

مراد سعید کا کہنا تھا کہ ” پھر وہی ہوا جس کی توقع تھی۔ جنرل الیکشن میں کاغذات ریجیکٹ ہوئے، تائید کنندہ اور تجویز کنندہ کو اغوا کرکے ان پر تشدد کیا گیا۔ اپیل میں گیا وہاں سے بھی فیصلہ خلاف آیا۔ سینیٹ کی نامزدگی پر بھی یہی متوقع تھا یہی ہوا۔ ”

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ "ابھی چونکہ چھبیسویں ترمیم کے زریعے آئین کا مکمل کباڑہ نہیں نکالا گیا تھا، پارٹی نے آئی ایل ایف کے وکلاء کے ساتھ ساتھ پرائیوٹ وکیل ہائیر کرکے ہائیکورٹ میں فیصلہ چیلنج کردیا۔ ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ حق میں دیا تو سینیٹ انتخابات ملتوی کردیے گئے۔ شرط ایک؛ جس نام پہ کاٹا لگا تھا اس پر کاٹا لگا رہیگا۔”

 

مزید پڑھیں: جیل میں عمران خان کا قاتلوں اور دہشت گردوں سے بدتر برتاؤ کا الزام

انہوں نے مزید لکھا کہ ” نہ مجھے عمران خان کے بغیر اس پارلیمانی نظام کا حصہ بننے میں کوئی دلچسپی ہے نہ اس کا کوئی فائدہ۔ انتخابات کی واضح اکثریت۔ فارم 47 کی حکومت مسلط کرنے کے باوجود نوے سے اوپر ایم این ایز۔ سینکڑوں نمائندگان دیگر اسمبلیوں میں کیا کرپائے ہیں جو ایک سینیٹ کی نشست کر لے گی کہ جب ملک میں آئین ہی نہیں۔”

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ "جب عدل ہی تماشہ ہے اور ڈنڈے کے زور پر ڈگڈگی تماشہ لگا کر ملک کے ہر ادارے کو مافیہ کے مفادات کے تحفظ کا ننگا ناچ نچوایا جارہا ہے۔ ایسے میں کون سے ایوان کی کوئی تقدیس باقی رہ گئی ہے کہ جس کا نمائندہ بننا کوئی قابلِ تحسین امر ہو (اور جو ایوان بنا ہی ووٹ کا استحصال کرکے ہو وہاں آپ اپنے لوگوں کے حقوق کا ہی کیا تحفظ کر پائیں گے۔”

 

مراد سعید کو سینیٹر بنانے کا کیا فائدہ؟

 

مراد سعید  بولے ” مجھے خان صاحب کی سوچ بھی نہیں سمجھ آئی کیا کرنا ہے مراد سعید کو سینیٹر بنوا کر؟ فائدہ؟ ایوانِ بالا کا احترام نہ شبلی فراز کا گریبان بچا سکا، نہ اعظم سواتی کی چادر اور چاردیورای اور قید تو وہ ہے جو اعجاز چوہدری دو سال سے کاٹ ہی رہا ہے۔ مراد سعید کا سر کیا بچا لینا ہے اس نے؟”

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ” بہت منطق ڈھونڈی نہیں ملی تو بسم اللہ پڑھ کر دستخط کردیے۔ دوسری جانب جو بھاگ دوڑ شروع ہوئی اور جو ایڑھی چوٹی کا زور لگا تو خان صاحب کی منطق سمجھ آئی؛”آپ کوئی نہیں ہوتے کسی پر کاٹا لگانے والے، کاٹا صرف اللہ کی ذات لگاتی ہے۔”

یاد رہے کہ آج ہونے والے سینیٹ انتخابات میں 11 سیٹوں پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان طے ہونے والے معاہدے میں پی ٹی آئی کو 6 نشستیں ملیں جبکہ اپوزیشن کو 5 نشستیں حاصل ہوئیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button