پاکستانسیاست

مخصوص نشستوں کا کیس؛ ایک بار پھر سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا

مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ ایک بار پھر سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کر دیا گیا۔ تفصیلی فیصلے کے ساتھ اکثریتی فیصلہ تحریر کرنے والے جسٹس منصور علی شاہ نے ہدایات جاری کی تھیں کہ فیصلے کو اردو میں بھی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے جسے آج جاری کر دیا گیا۔
یوں تو انگلش میں جاری کیئے گئے تفصیلی فیصلے میں کئی پیچیدگیوں کو کلیئر کر دیا گیا تھا، لیکن اردو میں جاری ہونے والے اکثریتی فیصلے نے ایک بار پھر مخصوص نشستوں کے کیس کو بحث میں لاکھڑا کیا ہے۔
اردو میں جاری ہونے والے مخصوص نشستوں کے فیصلے کا اہم ترین حصہ میں لکھا گیا کہ 8 اور تین ججز متفق ہیں کہ ریٹرننگ افسران اور الیکشن کمیشن کے غیر قانونی اقدامات اور کوتاہیوں کی وجہ سے پی ٹی آئی کے بعض قانونی اور آئینی حقوق متاثر ہوئے، خاص طور پر مخصوص نشستوں میں متناسب نمائندگی کے حق میں نقصان اٹھایا۔

مزید پڑھیں:‌مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ، اہم نکات کیا

عدالت نے پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کو بھی اپنے فیصلے میں ایڈریس کیا۔ تفصیلی اردو فیصلے میں لکھا گیا کہ بڑے احترام کے ساتھ ہمارے فاضل ساتھیوں نے یہ فرض کیا اور تسلیم کیا کہ پی ٹی ائی کے امیدواروں نے ایک اور سیاسی جماعت پی ٹی ائی نظریاتی کے ساتھ اپنی مرضی اور حالات کی مجبوری کے بغیر اپنی وابستگی کے سند جمع کیے جن کو ریٹرننگ افسران نے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر تسلیم نہیں کیا ۔

سپریم کورٹ کا اردو میں‌تفصیلی فیصلہ پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں

عدالت نے لکھا کہ ہمارا ضمیر اور مقدمے کے حقائق کا ادراک ہم اس موقف کو فرض کرنے اور قبول کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں سوائے حالات کی مجبوری کے کیوں ایک قومی سطح کی سیاسی جماعت پی ٹی ائی کا امیدوار جس نے ایک بار وفاقی حکومت اور 2 صوبائی حکومتیں بنائی تھی وہ اپنے پی ٹی ائی نظریاتی کی امیدواری کو پی ٹی ائی کی امیدواری پر ترجیح دے گا جس پارٹی کا نام بھی زیادہ تر پی ٹی ائی ووٹرز نے نہیں سنا تھا۔
عدالتی نے اقلیتی فیصلہ تحریر کرنے والے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس امین الدین خان کے کنڈکٹ پر افسوس کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button