اسلام آباد میںپبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کے لیے ایک اہم پیش رفت میں چین سے 150 الیکٹرک بسوں کی کھیپ سے پہلی 30 بسیں چین سے اگلے تین ہفتے تک کراچی پہنچنے کیلئے تیار ہیں۔ یہ کھیپ شہر کی پائیدار اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی طرف منتقلی میں ایک سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے۔ کراچی پہنچنے پر، بسیں دارالحکومت لے جانے سے پہلے کسٹم کلیئرنس سے گزریں گی، جہاں سے ان بسوں کے مئی تک اسلام آباد پہنچنے کی توقع ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ بسوں کی ابتدائی روانگی اتوار کو طے تھی۔ تاہم، خراب موسمی حالات کی وجہ سے اس میں ایک دن کی تاخیر ہوئی۔ اس کے باوجود اسلام آباد تک الیکٹرک بسوں کی محفوظ اور بروقت آمدورفت کو یقینی بنانے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں سی پیک کا مستقبل کیا ہے؟
بسوں کے دارالحکومت پہنچنے کے بعد، کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اپنی معاہدہ شدہ ایجنسی، نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) کے ذریعے ان کے عارضی آپریشن کی نگرانی کرے گی۔ کنونشن سینٹر کو بسوں کے آپریشن کے نقطہ آغاز کے طور پرچنا کیا گیا ہے، کیونکہ یہ مطلوبہ چارجنگ انفراسٹرکچر سے لیس ہے۔ یہ عارضی انتظام حکام کو الیکٹرک بسوں کو قابل استعمال بنانے اور عوام کو سہولت دینے کیلئے کیا گیا ہے جب تک کے اس کیلئے مستقل انتظام نہیں کر لیاجاتا۔
زیرو پوائنٹ پر الیکٹرک بسوں کے لیے ایک وقف شدہ ڈپو قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، جو دیکھ بھال، چارجنگ اور آپریشنل لاجسٹکس کے لیے مرکزی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔الیکٹرک بسوں کا تعارف اسلام آباد کے ماحولیاتی استحکام اور اس کے ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر کو جدید بنانے کے سفر میں ایک اہم قدم ہے۔ یہ منصوبہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کی عالمی کوششوں میں تعاون کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
“اسلام آباد میںپبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرنے والے کیلئے خوشخبری” ایک تبصرہ