اسلام آباد ہائیکورٹ پر بائیو کمیکلز سے حملہ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کیلئے آج کا دن بھی ایک نیا چیلنج لے کر آیا جب عدالت کے 8 ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے۔ ان خطوط پر بھیجنے والے کا پتہ درج نہ تھا تاہم خط پر ریشم اہلیہ وقار حسین کا نام درج تھا۔ تاہم یہ بات قابل غور ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کو خط لکھنے والے ججز کی تعداد 6 تھی جنہوں نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کو بھی چارج شیٹ کیا تھا۔ تاہم ان دھمکی آمیز خطوط کا نشانہ بننے والوں میں جسٹس عامر فاروق بھی شامل ہیں۔
خطوط کھولنے پر اندر سے مشکوک قسم کا پاؤڈر نکلا جسے چھونے سے اہلکار کے ہاتھوں اور آنکھوں پر جلن شروع ہو گئی۔ جس پر متاثرہ اہلکار نے فوری حفاظتی انتظامات کیئے۔ انکشاف کیا جارہا ہے کہ خطوط میں ملنے والا یہ پاؤڈر دراصل انتھراکس پاؤڈر ہے۔
یاد رہے کہ انتھراکس پاؤڈر بائیوکمیکلز کے زمرے میں آتا ہے اور قوانین کے مطابق اس کے استعمال پر پابندی ہے۔ اس کے استعمال کوبائیوٹیرارزم سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ یوں اگر کہا جائے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ پر بائیو کمیکلز سے حملہ ہوا ہے تو یہ بے جا نہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: خط لکھنے والے 6 ججز خود ہی مشکل میں پھنس گئے

انتھراکس دراصل جانوروں کی ایک بیماری ہے جو ایک مخصوص قسم کے بیکٹریا سے پھیلتی ہے۔ اگرچے اس بیماری کا اصل شکار جانور ہوتےہیں، تاہم انسان متاثرہ جانوروں کے ساتھ رابطے میں آنے سے اس بیماری کا شکار بن سکتے ہیں۔ شدید بیماری جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔ مبینہ طور پر انتھراکس پاؤڈر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز تک بذریعہ خطوط ارسال کرنا ججز کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی کوشش ہے۔
خطوط میں انتھراکس پاؤڈر کے ساتھ ساتھ خطرے / ڈرانے کا نشان بھی موجود تھا۔ یاد رہے کہ 6 ججز کے خطوط کے بعد اب سپریم کورٹ میں 7 ججز پر مشتمل بینچ بدھ کے روز سماعت کرے گا۔ سماعت سے ایک دن قبل ہی ایسے مشکوک خطوط کا ملنا اور بائیو کمیکلز سے حملہ کل ہونے والی عدالتی کارروائی میں کیس کی سنگینی کو مزید بڑھانے میں کردار ادا کرے گا۔

2 تبصرے “اسلام آباد ہائیکورٹ پر بائیو کمیکلز سے حملہ

اپنا تبصرہ بھیجیں