اشتہاری ملزم کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کا ذکر

اشتہاری ملزم کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ذکر ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے اشتہاری ملزم کی درخواست انٹرٹین کرنے پر رجسٹرار آفس کے نمائندہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آفس کا جدھر دل چاہتا ہے پچاس پچاس اعتراضات لگا دیتے ہیں، جن درخواستوں پر اعتراض لگانا ہوتا ہے آفس اُن پر تو اعتراض لگاتا ہی نہیں۔
جسٹس ارباب نے سوال کیا کہ دوسرے شہر سے بائیومیٹرک کرانے پر درخواست انٹرٹین کر لی جاتی ہے؟ اگر کوئی لندن اور امریکہ سے بائیومیٹرک کرائے گا تو درخواست انٹرٹین ہو جائے گی؟ اشتہاری کی درخواست انٹرٹین نہیں ہو سکتی آپ نے کیسے کر لی؟
اس موقع پر ڈائری برانچ کے نمائندہ نے بتایا کہ میاں نواز شریف کا ای بائیومیٹرک کیا گیا تھا۔ جس پر جسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیئے کہ نواز شریف کا ہوا تو آپ نے سب کا شروع کر دیا؟
جس پر نمائندہ ڈائری برانچ نے بتایا کہ انہیں اسسٹنٹ رجسٹرار کی جانب سے نواز شریف کے واقعے کے بعد سب کا بائیور میٹرک کرنے کا کہہ دیا تھا۔

مزید پڑھیں:اسحاق ڈار نے پاکستان کو 50 ملین ڈالر جرمانہ کروا ڈالا

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تحریری طور پر آرڈر کیا گیا تھا؟ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ زبانی طور پر ہی اس بارے آگاہ کیا گیا تھا۔
اس موقع پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اشتہاری کی درخواست پر دوسری عدالت نے نوٹسز جاری کر دیئے آج پتہ چلا کہ اشتہاری ہے ۔
یاد رہے کہ خود ساختہ جلا وطنی کاٹ کر ملک پہنچنے والے میاں محمد نواز شریف کو لندن سے پاکستان پہنچنے پر ایئرپورٹ پر بائیو میٹرک کی سہولت فراہم کی گئی تھی جس کےبعد انہیں تمام کیسز میں ضمانت ملی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں