دنیا

ایران پاکستان کے خلاف ثالثی عدالت میں

ایران نے پاکستان کے خلاف گیس پائپ لائن منصوبےکے معاہدے پر عمل نہ کرنے پر عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔نجی میڈیا کے مطابق ایران نے پاکستان کو آخری نوٹس جاری کر دیا ہے کہ گیس پروجیکٹ کے تحت پائپ لائن کی تعمیر نہ کرنے پر پاکستان کیخلاف اگلے ماہ ستمبر 2024 میں پیرس کی ثالثی عدالت سے رجوع کرے گا۔ اس منصوبے کو 2014 سے 10 سال کی تاخیر کا سامنا ہے۔
گیس سیلز پرچیز ایگریمنٹ پر 2009 میں فرانسیسی قانون کے تحت دستخط کیے گئے تھے اور پیرس میں قائم ثالثی عدالت دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعات کا فیصلہ کرنے کا فورم ہے۔ فرانسیسی ثالثی عدالت امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتی۔
پاکستان اور ایران کے درمیان امریکہ کی تمام تر مخالفت کے باوجود 2013 میں آصف علی زرداری نے ایرانی صدر احمدی نژاد کے ساتھ مل کر پاکستان سائیڈ سے مںصوبے کی تعمیر کا افتتاح کر دیا تھا۔
اس کے بعد مختلف ادوار میں اس منصوبے پر کام کرنے کی کوشش پر امریکہ کی جانب سے دھمکی ملتی رہی ہے۔ 2020 میں پاکستان میں یہ معاملہ زیر بحث آیا تو معلوم پڑا کہ ایران پر عائد بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے منصوبہ بند پڑا ہے۔

مزید پڑھیں: پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستان کیلئے کتنی ضروری ہے؟

رواں سال کے آغاز پر بھی ایرانی تشویش اور جرمانے کی خبریں چلنے کے بعد فروری میں کابینہ نے پاک ایران گیس پائپ لائن کے 80 کلومیٹر حصے کی تعمیر کی منظوری دے دی تھی۔
پاکستان میں اس وقت گیس کی شدید قلت ہے۔ تاہم امریکی پابندیوں کی دھمکی کی وجہ سے پاکستان اس منصوبے سےمسلسل پیچھے ہٹتا آیا ہے۔
منصوبے کی اصل تاریخ کے مطابق اس منصوبے کو جنوری 2015 میں تکمیل کے مراحل کو پہنچنا تھا۔ تاہم اب دس سال گزرنے کے باوجود بھی منصوبہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ پایا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button