دنیا

ایران میں 28 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات دوبارہ کیوں ہونگے

19 مئی 2024 کو طیارہ حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات کے بعد ایران میں صدر کا عہد ہ خالی ہو گیا تھا جس کے لیئے 28 جون کو دن چنا گیا تھا۔ تاہم 28 جون کو ہونے والے انتخابات میں کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل نہ کر سکا جس کے باعث اب انتخابات کا دوسرا مرحلہ منعقد کیا جائے گا جس کیلئے پانچ جولائی کی تاریخ مختص کی گئی ہے۔
وزارتِ داخلہ ایران کے مطابق ایسے موقع پر کہ جب کوئی بھی امیدوار واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکا ،پہلے اور دوسرے نمبر پر زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار 5 جولائی کو ہونے والے دوسرے راؤنڈ میں مد مقابل ہونگے۔
یہ الیکشن اپنی نوعیت کے اعتبار سے بھی کافی متنازع رہے ہیں کیونکہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ساتھ چھ علماء اور چھ فقہاء کے گروپ نے 80 خواہش مند افراد میں سے صرف 6 افراد کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جس میں سے 2 خود ہی دوڑ سے الگ ہو گئے۔
یوں ایرانی صدارتی انتخابات میں صرف 4 افراد مدمقابل آئے جن میں مسعود پزشکیان، سعید جلیلی، محمد باقر قالیباف، امیر حسین غازی زادہ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش ناکام، آرمی چیف گرفتار

غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق مسعود پزشکیان ایک کروڑ سے زائد ووٹ حاصل کر چکے ہیں جبکہ سعید جلیلی بھی 94 لاکھ کا ہندسہ عبور کر چکے ہیں۔تاہم بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ٹرن آؤٹ توقعات سے کافی کم یعنی کہ صرف 40 فیصد تک رہا۔
ابراہیم رئیسی کی وفات کے بعد یہ انتخابات اس لیئے بھی توجہ طلب ہیں کیونکہ اس وقت اسرائیل ، حماس اور حزب اللہ کی آپسی لڑائی اور ایران پر اپنے جوہری پروگرام کو چلانے کی وجہ سے بہت دباؤ اور پابندیوں کا سامنا ہے۔
جس انداز سے ان انتخابات میں امیدواروں کو نہ لڑنے دیا گیا اس سے امید کی جارہی ہے کہ مطلوبہ امیدوار اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی قریب ہوں گے اور ایرانی کی خارجہ پالیسی میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوگی۔ تاہم ایرانی سپریم لیڈر کی جانشینی کا معاملہ ضرور اثرانداز ہوگا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button