انتخابی دھاندلی پر پی ٹی آئی نے وائٹ پیپر جاری کر دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے 8 فروری کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق وائٹ پیپر جاری کر دیا ہے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے جمعرات کو اسلام آباد میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 8 فروری کے انتخابات میں 180 سیٹیں جیتیں۔ ہماری نشستیں فارم 47 کے ذریعے دوسری جماعتوں کو دی گئی تھیں۔ انہوں نے 180 نشستیں چھیننے کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کی تشکیل کا بھی مطالبہ کیا۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ انہوں نے مبینہ دھاندلی کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘لیکن درخواست کو ابھی تک سماعت کے لیے طے نہیں کیا گیا ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم 300 صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر جاری کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کے علم میں لایا جا سکے کہ ان کا مینڈیٹ کیسے چرایا گیا۔
مزید پڑھیں:آصف علی زرداری صدر کی عہدے سے مستعفیٰ
پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کا حوالہ دیتے ہوئے، پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ ان کی پارٹی کو عام انتخابات اپنے مشہور ‘بلے’ کے انتخابی نشان کے بغیر لڑنے پر مجبور کیا گیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ وائٹ پیپر بین الاقوامی اداروں، غیر ملکی میڈیا اور اخبارات کی رپورٹس پر مبنی ہے۔انہوں نے انتخابات میں دھاندلی کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے انتخابی اصلاحات کرنے پر بھی زور دیا۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے کہا کہ ای سی پی کو ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے اربوں روپے دیے گئے۔انہوں نے ملک میں شفاف انتخابات کرانے میں ناکامی پر چیف الیکشن کمشنر سے مستعفیٰ ہونے کا پارٹی مطالبہ بھی دہرایا۔