راہول گاندھی

انڈین پارلیمنٹ دورود وسلام سے گونج اٹھی

انڈین پارلیمنٹ (لوک سبھا) آج حضور پاک ﷺ پر دورود وسلام سے اس وقت گونج اٹھا جب اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی بطور اپوزیشن لیڈر پہلے بار اپنا خطاب کرنے آئے۔
اس دوران عدم تشدد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیا اور کہا کہ اسلام بھی عدم تشدد کی تعلیمات دیتا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے حضور ﷺ پر دورود وسلام بھی بھیجا۔
اسلام کی امن پسندی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے قرآنی تعلیمات کا حوالہ بھی دیا اور اس دوران اسم مبارک ﷺ لیتے ہوئے وہ دورود بھی بھیجتے رہے۔
اپنی تقریر کے دوران انہوں نے بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ نفرت ، خوف پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ایک طرف ہندو ہونے کا دعویٰ کرتی اور دوسری طرف نفرت بھی پھیلاتی ہے۔
اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی اس تقریر پر بھارتیہ جنتا پارٹی ( حکومتی پارٹی) سیخ پا ہو گئی اور مودی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ پوری ہندو قوم پر تشدد کا الزام لگانے پر راہول گاندھی معافی مانگیں۔
تاہم راہول گاندھی نے معافی نہ مانگتے ہوئے جواب دیا کہ آر ایس ایس اور مودی پوری ہندو برادری کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی کی نئی کابینہ میں کتنے مسلمان اراکین ہیں؟

یاد رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی مسلمانوں سے نفرت اور مسلم کش اقدامات کی وجہ سے پہچانی جاتی ہے۔ حالیہ انتخابات کے دوران بھی مسلم مخالف بیانات مودی کی انتخابی مہم کا حصہ رہے۔
یہی وجہ ہے کہ رواں سال ہونے والے انتخابات میں نتائج سروے اور بی جے پی کے توقعات کے برعکس آئے جس کی وجہ یہی بتائی جاتی ہے کہ مسلمانوں میں مودی کے ان بیانات اور مسلم کش واقعات کی وجہ سے غم و غصہ ہے۔
اس کے علاوہ مودی کی موجودہ حکومت سے بھی مسلمانوں کو کوئی ریلیف ملتا نظر نہیں آرہا ہے جس کا عملی مظاہرہ مودی کی نئی کابینہ میں دیکھنے کو ملا جس میں کوئی بھی مسلمان شامل نہ تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں