
پاکستان اور ہندوستان کے درمیان بالاآخر امریکی ثالثی کے نیتجے میں جنگ بندی پر اتفاق ہو چکا ہے۔
پاکستان نے اپنے معصوم شہریوں خصوصاً ننھے بچوں کی شہادت، مساجد اور مدارس کو نشانہ بنائے کے باوجود بھی امن کی خواہش کا اظہار کیا۔
پاکستان نے روزانہ کی بنیاد پر دنیا کو بھی انڈیا کے جنگی جنون سے آگاہ کیا۔ لیکن ان تمام تر اقدامات کے باوجود بھی جب انڈیا بعض نہ آیا اور پاکستان کے ملٹری اہداف پر حملہ آور ہوا تو پاکستان کا صبر بھی جواب دے گیا۔
اس کے بعد دنیا نے پاکستان کا منہ توڑ جواب دیکھا اور امن کیلئے امریکا میدان میں کود پڑا۔
اس جنگ میں کون جیتا کون ہارا اس کا فیصلہ اگر دنیا پر چھوڑ دیں تو دنیا یہی فیصلہ سنائے گی کہ پاکستان کا پلڑا بھاری رہا ہے۔
اس میں کوئی دو رائے بھی نہیں ہے۔ پاکستان نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے ہندوستان کو باور کرایا کہ ہم امن کے داعی ضرور ہیں۔ لیکن اس امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
یہ جنگ کئی محاذوں پر لڑی جا رہی تھی جس میں ایک محاذ انفارمیشن کا بھی تھا۔ اس محاذ پر بھارت کو بدترین شکست ہوئی اور اس محاذ کی شکست نے بھارت کو دیگر تمام محاذوں پر بھی شکست سے دوچار کیا۔
جب بھارتی میڈیا اپنے ملک کی شکست کا سبب بنا:
جنگ کے دوران غیر مستند اور فیک معلومات کا سیلاب ہوتا ہے۔ ایسے میں میڈیا کا کام ہوتا ہے کہ وہ عوام کو درست معلومات پہنچائے ۔
لیکن انڈین میڈیا نے اس سے برعکس کیا۔ بھارتی میڈیا دنیا بھر میں ہندوستان کیلئے جگ ہنسائی کا باعث بن گیا۔
انڈین میڈیا نے فیک معلومات کے سیلاب میں کبھی پاکستان کے کئی شہر فتح کر لئے، کبھی جہاز گرا دیئے، کبھی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے قریب دھماکا کرا دیئے، کبھی پاکستان کا آرمی چیف گرفتار کرا دیا۔
تاہم لوگوں کی آنکھیں تب کھلیں جب بھارت پاکستان کے جوابی وار سے لرز اٹھا۔
دنیا جو پہلے ہی بھارتی میڈیا کی وجہ سے ہندوستان پر ہنس رہی تھی اب اپنی آنکھوں سے میدان میں بھارت کو شکست کھاتا دیکھ رہی تھی۔
اس کے برعکس پاکستانی میڈیا نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور چند ایک غیر دانستہ غلطیوں کے علاوہ پاکستانی میڈیا نے انتہائی بہتر انداز میں پاکستان کا مقدمہ دنیا میں لڑا۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، پاکستانی اقدامات سے بھارت کا بڑا نقصان
اسی طرح وہ پاکستانی قوم جو اندرونی معاملات میں کئی ٹکڑوں میں تقسیم دکھائی دے رہی تھی اس نے ایک قوم ہو کر دشمن کو سخت پیغام دیا۔
جہاں جنگی محاذ پر پاک فوج اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی تھی، وہیں پاکستانی قوم سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم پر اس جنگ کو احسن طریقے سے لڑ رہی تھی۔
سوشل میڈیا کے ذریعے بھی پاکستانیوں نے دنیا بھر میں انڈین میڈیا کو جگ ہنسائی کا ذریعہ بنایا۔
اس جنگ نے جہاں انڈیا کو پاکستان سے محتاط رہنے کا سبق دیا وہیں ہندوستانی میڈیا کو لگام ڈالنے کا واضح پیغام بھی دیا گیا۔
بھارتی میڈیا پر دنیا بھر سمیت اپنی اندر سے بھی تنقید جاری ہے۔ دنیا نے دیکھا کہ کیسے ایک ملک کے میڈیا نے اسے جنگ کے ماحول میں جگ ہنسائی کا ذریعہ بنایا۔
دنیا نے یہ بھی دیکھ کہ کیسے انفارمیشن کے محاذ پر غلط روش اپنانے والوں کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔