سینئر صحافی عمران ریاض خان نے انکشاف کیا ہے کہ اپنے اغواء سے قبل انتظارحسین پنجوتھا نے انہیں یہ بتایا تھا کہ جب انہوں نے اپنی پارٹی کے اہم ترین لیڈرز کو گاہ کیا کہ عمران خان صاحب نے تین اکتوبر کو جیل سے کیا پیغام دیا ہے اور عمران خان صاحب کیا چاہتے ہیں اور انہوں نے جیل سے جو منصوبہ دیا کہ کس طریقے سے اور کہاں کہاں کیسے احتجاج کرنا ہے تو جب یہ انفارمیشن انتظار پنجوتھا نے پولیٹیکل پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے سامنے رکھی تو کئی رہنماؤں نے ناگواری کا اظہار کیا۔
عمران ریاض خان نے انکشاف کیا کہ انتظار حسین پنجوتھا نے پارٹی کو یہ کلیئر دکھا تھا کہ مجھے جو کہا عمران خان نے میں نے آپ کو بتا دیا اور جو آپ کریں گے وہ میں عمران خان کو بتا دوں گا ۔
عمران ریاض خان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے انتظار پنجوتھا عمران خان کو کچھ کہہ پاتے انہیں اغواء کر لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر وہ آدمی جو انتظار حسین کہ اغوا کا بینیفیشری ہے وہ کچھ نہیں بول رہا۔
صحافی عمران ریاض کا کہنا تھا کہ جو لوگ انتظار حسین کیلئے آواز اٹھا رہےہیں وہ واقعی چاہتے ہیں کہ وہ واپس آجائیں۔ اس کے برعکس کچھ لوگ چھ سات دن گزرنے کے باوجود منہ پر انگلی رکھ کر بیٹھے ہیں۔
مزید پڑھیں:عمران خان کے وکیل اغواء
اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے عمران ریاض کا کہنا تھ اکہ انتظار حسین پنجوتھا وہ آدمی ہے جس نے عمران خان کے پاس جیل میں سب سے زیادہ وقت گزارا ہے سب سے زیادہ ملاقاتیں ان کی ہے سب سے زیادہ انفارمیشن وہ باہر لے کر آئے ہیں سب سے زیادہ معلومات بھی ان کے پاس ہے کیسزسے متعلق۔
ایسے وکیل کو اغواء کر لیا جانا، جبری طور پہ گمشدہ کر دینا اور اس کے اوپر پارٹی کی سینیئر قیادت کا خاموش رہنا اس کا مطلب ہے کہ کہ انتظار حسین پنجوتھا صاحب نے میرے سے جو بات کی تھی وہ سچ ثابت ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ کئی دن گزرنے کے بعد اب تک عمران خان کے وکیل رہنما انتظار پنجوتھا کا کچھ معلوم نہیں پڑ رہا ہے۔