پاکستانجرم و سزا

عمران خان کے ساتھی ڈاکٹر شاہد صدیق کے قاتلوں کا سراغ مل گیا

پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کے مقدمے میں پیش رفت ہوئی ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈاکٹر شاہد صدیق کو جائیداد کے تنازع پر قتل کیا گیا۔
پولیس رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر صاحب کا ملتان میں کسی لیبارٹری پر جائیداد کا تنازع چل رہا تھا۔ اس سے قبل بھی ان پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا۔
تقریباً 6 ماہ قبل انہوں نے پولیس میں ایک رپورٹ کرائی تھی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک لڑکے نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کی تاہم وہ بچ گئے۔ اس وقت کی تحقیقات سے بھی ثابت ہوا تھا کہ مذکورہ شوٹر پیشہ ور تھا جسے شاید ڈاکٹر شاہد کو قتل کرنےکیلئے ہائر کیا گیا تھا۔
اقراء میڈیکل کمپلیکس کے مالک اور پی ٹی آئی کے بانی رکن ڈاکٹر شاہد صدیق نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ویلنشیا ٹاؤن میں کھڑے تھے جہاں حملہ آوروں نے ان پر گولیاں برسا دیں۔
قتل کےمقدمےمیں 4 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ مقتول کو تقریباً 13 گولیاں لگی جس کے باعث وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔

مزید پڑھیں:‌جیل میں ایک سال؛ پارٹی عمران خان کو کیوں نہ چھڑا سکی

پولیس کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں یہ جائیداد کا تنازع بتایا جاتا ہے، تاہم اہلخانہ ابھی قتل کی اصل وجہ سے لاعلم ہیں اس لئے اس بات کو محض مفروضہ لیا جا سکتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے لاہور میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد صدیق کے قاتلوں کو جلد گرفتار کرنے پرزور دیا ہے۔
دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا ہےکہ حملہ آور جس گاڑی میں سوار ہو کر آئے تھے اس سفید رنگ کی گاڑی کا پتا لگا لیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایکسائز کے ذریعے گاڑی کے مالک کا پتا لگایا جارہا ہے جبکہ علاقے کی جیو فنسنگ کر کے جلد قاتلوں کا پتا چلا لیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button