پاکستانسیاست

عمران خان کیلئے منیب فاروق اور مجیب الرحمان شامی آپس میں کیوں لڑے

مجیب الرحمان شامی اور منیب فاروق دونوں ن لیگ اور اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ مجیب الرحمان شامی اور منیب فاروق کے منہ سے پی ٹی آئی کے حق اوراسٹیبلشمنٹ کے خلاف بات سننا بہت کم ہی ملتا ہے۔
لیکن گزشتہ روز یہ انہونی دیکھنے کو ملی جب نجی نیوز چینل پر شاہزیب خانزادہ کے شو میں منیب فاروق اور مجیب الرحمان شامی آمنے سامنے آگئے جس میں شامی صاحب نے منیب فاروق کو دھو ڈالا۔
پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے طاقتور حلقوں کا پیغام پہنچاتے ہوئے منیب فاروق نے پیغام دہرایا کہ پاکستان تحریک انصاف ، عمران خان اور قومی سلامتی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔
اس پر مجیب الرحمان شامی آگ بگولا ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخ ہمارے سامنے ہے۔ ہم نے کہا کہ شیخ مجیب الرحمان اور قومی سلامتی ساتھ نہیں چل سکتے۔ شیخ مجیب کو ایسے ٹھکانے لگایا کہ قومی سلامتی بھی ساتھ ہی ٹھکانے لگ گئی۔
پھر نعرہ لگایا کہ بھٹو اور قومی سلامتی ساتھ نہیں چل سکتی۔پھر کہا مولانا مودودی اور قومی سلامتی ساتھ نہیں چل سکتے۔ پھر ولی خان کا نعرہ لگایا کہ ولی خان اور قومی سلامتی ساتھ نہیں چل سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی اور محترمہ فاطمہ جناح ساتھ نہیں چل سکتے۔ قومی سلامتی اور میاں نواز شریف ساتھ نہیں چل سکتے۔ قومی سلامتی اور بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری ساتھ نہیں چل سکتے۔

مزید پڑھیں:‌2019 میں‌نواز شریف لندن کیسے پہنچے ، قریبی ساتھی نے بھانڈا پھوڑ دیا

مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ جن کو لوگ ووٹ دیتے ہیں وہ قومی سلامتی کو خطرہ بن جاتے ہیں۔ جسے عوام زیادہ ووٹ دیتی ہے اسے غدار قرار دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ تماشا بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد پر بھی زور دیا کیونکہ اس سے قبل منیب فاروق طاقتور حلقوں کا پیغام دے رہے تھے جس کے مطابق سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
عمران‌خان کو قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیئے جانے پر مجیب الرحمان شامی کے اس قدر جذباتی ہونے کو حیرت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے اور سیاسی تجزیہ نگار پوچھ رہے ہیں‌کہ یہ شامی صاحب کو کیا ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button