پاکستانسیاست

عمران خان الیکشن لڑ پائیں‌گے ؟ فیصلہ ہو گیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ معطلی سے متعلق احکامات پر نظر ثانی یا ترمیم کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ سزا کی معطلی کا مطلب فیصلہ کی معطلی نہیں ہے۔اس فیصلے نے پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین کے 8 فروری 2024 کو ہونے والے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے امکان کو مؤثر طریقے سے ختم کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی پی ٹی آئی کے نو منتخب چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے اعلان کیا تھا کہ عمران خان تین حلقوں سے الیکشن لڑیں گے اور اس حوالے سے عمران خان کے وکلاء نے شکایت بھی کی تھی کہ عمران خان سے کاغذات نامزدگی پر دستخط نہیں کرانے دیئے جا رہے۔
"عمران خان سے کاغذات نامزدگی پر سائن کرانے والے وکیل کی اڈیالہ جیل میں گمشدگی کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما بیرسٹر شعیب شاہین نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ عمران خان صاحب سے کاغذات نامزدگی پر دستخط کروانے کے لیے اڈیالہ جیل میں جانے والے وکیل رائے محمد علی کی 6 گھنٹے بعد واپسی۔ رائے محمد علی کے مطابق اُنہیں اندر لے جا کر بند کمرے میں بٹھا دیا گیا جیسے وہ خود کوئی قیدی ہو اور کاغذات یہ کہہ کر لے لیے گئے کہ ہم چیک اور اسکین وغیرہ کریں گے۔ اُس کے بعد عصر اور مغرب ہوگئی لیکن مجھے نا کاغذات حوالے کئے گئے اور نا ہی کچھ بتایا گیا لیکن جیسے ہی سوشل میڈیا پر خبر چلی اور پریشر آیا تو کاغذات واپسی میرے حوالے کر کے مجھے باہر نکالا گیا۔”

مزید پڑھیں: کیا عمران خان الیکشن لڑ پائیں‌گے؟

اس ماہ کے شروع میں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی کے خلاف اپنی اپیل واپس لینے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کمرہ عدالت کو بتایا کہ سابق وزیراعظم الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے خلاف اپنی نااہلی سے متعلق اپیل واپس لینا چاہتے ہیں تاکہ اسے لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں دوبارہ دائر کیا جا سکے۔تاہم جسٹس فاروق نے وفاقی دارالحکومت کی عدالت میں ای سی پی کے خلاف عمران کی اپیل برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
توشہ خانہ ریاست کا ایک محکمہ ہے جو ریاستی عہدیداروں، غیر ملکی سفارت کاروں اور مختلف حکومتوں کے سربراہان کی طرف سے دیے گئے تحائف کو اپنے پاس رکھتا ہے۔ پاکستان کے آئین کے مطابق تحائف کے وصول کنندہ کو ان کی اطلاع کابینہ ڈویژن کو دینا ہوگی اور اگر مذکورہ وصول کنندہ اسے ذاتی طور پر رکھنا چاہتا ہے تو مناسب رقم ادا کرنا ہوگی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button