پاکستانسیاست

علی امین گنڈا پور محسن نقوی سے کیوں مل رہے ہیں؟

شہر اقتدار میں پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ڈیل کی باز گشت سنائی دینے لگی ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے نہ صرف ملے بلکہ ان کے ساتھ پریس کانفرنس بھی کی۔
پی ٹی آئی گزشتہ دو سال میں اپنی ساتھ ہونے والی انتقامی کارروائیوں کا ذمہ دار محسن نقوی کو ٹھہراتی ہے تاہم اب علی امین گنڈا پور کا ان سے بے تکلفانہ ملنا سیاسی تجزیہ نگاروں کو کسی ڈیل کا نتیجہ لگ رہا ہے۔
آج علی امین گنڈا پور نے محسن نقوی اور وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کے ساتھ پریس کانفرنس کی جہاں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے مؤقف اپنا کہ وہ صوبے کے چند بجلی کے امور پر وفاقی وزراء سے ملے ہیں اور عوام کے مسائل کے حل کیلئے وفاق سے مل کر چلنے پر اتفاق ہوا ہے۔
محسن نقوی اور اویس لغاری نے بھی اس موقع پر انہیں صوبے کے مسائل کے حل میں تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ تاہم جب صحافیوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے سوال کیا کہ وہ اور ان کی پارٹی تو محسن نقوی پر تنقید کرتے رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ وہ بطور صوبے کے وزیر اعلیٰ وفاق کے وزراء سے ملی ہیں اور یہ کوئی ذاتی ایجنڈے کی ملاقات نہیں تھی۔
مزید پڑھیں‌: کیا مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے ساتھ ڈبل گیم کر رہے؟

تاہم صحافی عدیل سرفراز کا کہنا ہے کہ شہر اقتدار میں جو کچھ چل رہا ہے یہ صرف بجلی کا مسئلہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کا عمران خان سے ملنا اور پھر اس کے فوراً بعد محسن نقوی سے بھی ملنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اندرخانے کچھ بات چیت چل رہی ہے۔
تاہم عدیل سرفراز کا کہنا تھا کہ اس دوران نواز شریف کے پاس اچھا موقع تھا کہ وہ عمران خان کی طرف ہاتھ بڑھاتے لیکن انہوں نے ماضی کی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھا اور اب اس خلاء کو پر کرنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کو کودنا پڑا۔
اس سے قبل وزیر داخلہ محسن نقوی گزشتہ دنوں مولانا فضل الرحمان سے بھی ملے تھے جس کے متعلق چہ مگوئیاں ہوتی رہی ہیں۔ چند ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مولانا صاحب کو ببلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت آفر کی گئی ۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button