کھیل

ہر خطرناک بولر کا جم کر مقابلہ کرنے والا محمد یوسف

اگر پاکستان کرکٹ کے بلے بازوں کی تاریخ اٹھاکر دیکھ لی جائے تو محمد یوسف جیسا کلاسیکل بلے باز آپ کو کوئی اور نظر نہیں آئیگا۔یوسف کا شمار آپ بلاشک و شبہ سچن ٹنڈولکر،سنیل گواسکر،ایلن بارڈر،رکی پونٹنگ،برائن لارا،راہول ڈریوڈ اور جیک کیلس کے ساتھ کرسکتے ہیں۔
پاکستانی کرکٹ بورڈ کی نااہلی اور رائج سیاست بازیاں نہ ہوتی یا بالفاظ دیگر ایسا کہہ لیں کہ محمد یوسف اگر انگلینڈ،آسٹریلیا یا انڈیا کی جانب سے کھیلتے تو آج تمام طرز کے کھیلوں میں ٹاپ سکورر محمد یوسف ہی ہوتے۔اُس دور میں اگر کوئی شین وارن اور انیل کمبلے کو بلاجھجک کھیلا کرتا تھا تو وہ نام محمد یوسف ہی کا تھا۔
2005/06 میں دورہ انگلینڈ میں مشکل ترین انگلش وکٹوں پر جہاں اس وقت گیند ہوا میں سوئنگ ہوا کرتی تھی وہاں میتھیو ہوگارڈ،سٹیو ہارمیسن،فلنٹاف اور مونٹی پنیسر کے خلاف یوسف نے جو رنز کا اکاؤنٹ کھولا وہ جاکر 2006 کے کیلنڈر ایئر کے ٹاپ سکورر پر تمام ہوا۔
اسی سال یعنی 2006 میں محمد یوسف نے 9 سینچریوں کی مدد سے محض بارہ مہینوں میں 1788 رنز بناکر سر ویوین رچرڈز کا ریکارڈ توڑا جو کہ طویل عرصہ سے ویوین رچرڈز کے نام تھا۔
سال 2006 سے لیکر اب تک وہ ریکارڈ محمد یوسف ہی کے نام ہے حالانکہ دنیائے کرکٹ میں سنگاکارا،سچن،ڈریوڈ،یونس خان،کیلس،پونٹنگ،الیسٹرکک،جے وردھنا،چندرپال اور کلارک اس کے بعد بھی سالوں تک کھیلتے رہے مگر کوئی اس ریکارڈ کے پاس بھی نہیں پھٹکا۔
آج کے دور میں بھی کین ولیمسن،کوہلی،بابر اور سٹیو سمتھ کے ہوتے ہوئے بھی کوئی اس ریکارڈ کے قریب سے گزرنے والا نظر نہیں آتا۔

مزید پڑھیں:‌دنیائے کرکٹ کا عظیم بولر، جس سے پاکستانی کھلاڑی خوف کھاتے تھے

دونوں پیر نزدیک اور کریز پر کھڑے ہوکر محمد یوسف بولر کو تاک میں رکھتا جب بولر کا ہاتھ اس کے شولڈر کراس کرتا عین اسی لمحے یوسف بلے کو خود سے تھوڑا دوری پر گھماکر لاجواب فٹ ورک کے سہارے ایک دلکش شاٹ کھیلتا اور یقینا یہ منظر دیدنی ہوا کرتا تھا۔
فاسٹ بولر کو دلفریب کور ڈرائیو اور سپنر کو ایکسڑا کور میں کھیلنے والے سٹروک عجیب پرسرور ماحول جنم دیتے۔
سپنر کو وکٹوں کے پیچھے بائیں طرف کمال مہارت سے کھیلنے والے محمد یوسف ہی تھے جہاں گیند باؤنڈری لائن کراس کرکے ہی دم لیتی یہی وہ شاٹ ہے جو یوسف کے بعد دنیا کم تر ہی دیکھی ہے۔
صرف ٹیسٹ ہی نہیں بلکہ ایک روزہ کرکٹ میں بھی یوسف پاکستان کا کامیاب ترین کرکٹر رہا۔ون ڈے میں 273 اننگز میں 15 سینچریوں اور 64 نصف سینچریوں کی مدد 9720 رنز 41 کی اوسط سے بنائے جبکہ طویل فارمیٹ کے 90 میچوں کے 156 اننگز میں 24 سینچریوں اور 33 نصف سینچریوں کی مدد سے 52.29 کی اوسط سے 7530 رنز بنائے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button