انسداد دہشت گردی سرگودھا کے جج محمد عباس کو عہدے سے ہٹا کر لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔ پنجاب کےاپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر دو روز قبل جج محمدعباس کی پراسرارغیرحاضری پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ، عدالتی اوقات میں جج محمد عباس کی عدم موجودگی پرسوال اُٹھتے ہیں وہ ہمیشہ عدالت میں ہوتے تھے۔
انسداد دہشت گردی سرگودھا کی خصوصی عدالت کےجج نے حساس اداروں کی جانب سے مداخلت اور ہراساں کیےجانے پر لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو خط بھی لکھا تھا۔
ان کے علاوہ روالپنڈی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز آصف کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ صحافی ثاقب بشیر نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ لاہور اور راولپنڈی میں 9 مئی کیسز کی سماعت کرنے والے جج تبدیل۔
سپریم کورٹ رپورٹر وسیم ملک نے لکھا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کے احکامات کے بعد اے ٹی سی سرگودھا کے جج محمد عباس(جنہوں نے 9 مئی کے کیسز میںآئی ایس آئی کی مداخلت تسلیم نہ کرنے سے انکار کیا تھا)کو عہدے سے ہٹا کر لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کا حکم، جبکہ لاہور، راولپنڈی میں 9 مئی کے کیسز سننے والے ججز کو تبدیل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں:مشوانی خاندان کے 4 افراد کے اغواء کی افسوسناک کہانی
ججز کی تبدیلی پر رد عمل دیتے ہوئے زبیر علی خان کا کہنا تھا کہ بالاآخر لاہور ہائیکورٹ کو فتح کر لیا گیا۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو سپریم کورٹ میں پروموٹ کرنے اور ان کے بعد ایک جونیئر جج، جسٹس عالیہ نیلم کی بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تقرری کو بھی متنازع دیکھا جا رہا تھا۔
یاد رہے کہ سانحہ 9 مئی کے کیسز میں عدلیہ کی جانب سے شواہد نہ ہونے پر بری کرنے کے فیصلوں کو حکومت اور اسٹیبشلمنٹ کی جانب سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔