اہم خبریںپاکستانعوام

حکومت پنجاب کا سولر منصوبہ ، کس کو سولر سسٹم ملے گا

بجلی کے بھاری بلوں تلے پھنسے شہریوں کو سہولت دینے کیلئے حکومت پنجاب نے سولر منصوبے کا آغاز کیا ہے جس کے تحت پہلی شمسی توانائی پالیسی کی منظوری کابینہ کی جانب سے دے دی گئی ہے ۔ اس پالیسی کے تحت پنجاب کے 45 لاکھ گھروں کو حکومت آسان قسطوں پر سولر سسٹم لگا کر دے گی۔
کابینہ کی جانب سے جاری کیئے گئے اس منصوبے کے ڈاکیومنٹ کے مطابق 50 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو 500 واٹ، جبکہ 50 سے 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو حکومت ایک کلو واٹ کا سسٹم لگا کر دی گی۔
200 سے 300 یونٹ تک صارفین کو 1100 واٹ، 300 سے 400 یونٹ تک کے صارفین کو 1650 واٹ جبکہ 500 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کو 2200 واٹ کا سسٹم انسٹال کر کے دیا جائے گا۔
اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کیلئے صارفین پہلے حکومت کی جانب سے دیئے گئے ہیلپ لائن نمبر 8800 پر بجلی بل کے ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ نمبر بھیج کر اپنی اہلیت معلوم کریں اور رجسٹریشن کرائیں گے۔ اس کے بعد صارفین اپنی مرضی کے بینک میں سسٹم کی 25 فیصد رقم جمع کرائیں گے جبکہ بقیہ حکوت پنجاب ادا کرے گی۔

مزید پڑھیں: بجلی کی اوور بلنگ : صارفین کو پیسے واپس ملیں گے

حکومت کی جانب سے تجویز کی گئی کمپنیوں میں سے صارف کسی کمپنی کو چنےگا اور وہ کمپنی متعلقہ صارف کے گھر سسٹم انسٹال کر دے گی۔ اس کے بعد صارفین کو ہر ماہ بجلی کے بل کے ساتھ بقیہ رقم قسطوں کی صورت میں ادا کرنا ہوگی۔ اس دوران قسطوں لگنے والا سود بھی حکومت پنجاب ادا کرے گی۔
تاہم نان فائلرز کیلئے بری خبر ہے کیونکہ وہ اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا پائیں گے ۔ اس کے علاوہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر حکومتی منصوبوں سے فائدہ اٹھانے والے بھی اس سہولت کیلئے نااہل قرار دیئے جائیں گے۔ گھر پر ایک سے زائد میٹر نصب کرنے والے صارفین اور ایسے افراد جن پر واپڈا کی جانب سے میٹر چھیڑنے یا بجلی چوری جیسا کوئی مقدمہ درج کرایا گیا ہو گا وہ حکومت پنجاب کی اس سولر سکیم سے فائدہ نہیں اٹھا پائیں گے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button