حکومت کی جانب سے حج پالیسی 2025 کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کے مطابق درخواست کا عمل 18 نومبر سے 3 دسمبر تک چلے گا۔ سرکاری حج سکیم کی قرعہ اندازی 6 دسمبر کو ہو گی۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے سیکرٹری کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں پاکستان کی حج پالیسی 2025 کا اعلان کیا، جس میں طریقہ کار، اخراجات اور ضوابط کی تفصیل دی گئی۔
پالیسی کے مطابق، پاکستان نے 2025 کے لیے 179,000 عازمین حج کا کوٹہ حاصل کیا ہے، جو سرکاری اور نجی سکیموں کے درمیان مساوی طور پر تقسیم کیا گیا ہے۔ سعودی تعلیمات کے مطابق، ہر منظم، نجی حج گروپ کم از کم 2,000 عازمین پر مشتمل ہوگا۔
درخواست کا عمل 18 نومبر سے 3 دسمبر 2024 تک جاری رہے گا، اور سرکاری حج اسکیم کے لیے قرعہ اندازی 6 دسمبر کو ہوگی، جس میں سرکاری کفالت کے درخواست دہندگان پر “پہلے آئیے، پہلے پائیے” کے اصول کا اطلاق ہوگا، جو قرعہ اندازی سے مستثنیٰ ہوں۔
حج پالیسی 2025 کی اہم جھلکیاں:
1. اخراجات اور پیکجز:
سرکاری حج اسکیم دو پیکجز پیش کرے گی – 1,075,000 روپے میں 38-42 دن کا پیکج اور 1,175,000 روپے میں 20-25 دن کا چھوٹا پیکج۔ درخواست کے ساتھ 200,000 روپے کی ابتدائی ڈپازٹ کی ضرورت ہے، اس کے بعد اگر کسی درخواست دہندہ کا نام منتخب کیا جاتا ہے تو لکی ڈرا کے 10 دنوں کے اندر 400،000 روپے، اور باقی رقم 1-10 فروری، 2025 کے درمیان روانگی سے پہلے لازمی ہوگی۔
2. کوٹہ کی تقسیم:
179,210 کا کل کوٹہ سرکاری اور نجی اسکیموں کے درمیان یکساں طور پر تقسیم کیا جائے گا، ہر ایک میں 89,605 نشستیں مختص کی جائیں گی۔ مزید برآں، حکومت کی اسپانسر شپ اسکیم کے لیے 5,000 نشستیں مختص کی جائیں گی، جس کے لیے بینکنگ چینل کے ذریعے زرمبادلہ بھیجنے کی ضرورت ہوتی ہے، جب کہ پرائیویٹ اسکیم اسپانسر شدہ حجاج کے لیے 30،000 نشستیں مختص کرے گی۔
اسپانسر شپ اسکیم کے ذریعے اکٹھا ہونے والا زرمبادلہ صرف سعودی عرب میں حج سے متعلق اخراجات کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
3. اضافی فیس:
قربانی جیسی سہولیات پر 55,000 روپے اضافی لاگت آئے گی۔ حجاج کرام مکہ مکرمہ میں دیگر اضافی سہولیات جیسے ڈبل بیڈ یا ٹرپل بیڈ رہائش کا انتخاب کر سکتے ہیں بالترتیب 220,000 روپے اور 75,000 روپے فی درخواست گزار کی اضافی فیس کے ساتھ۔
مزید پڑھیں:عازمین حج اب قسطوںمیںرقم ادا کریںگے
4. خاندانوں کے لیے معاوضہ:
حج کے دوران انتقال کرنے والے عازمین کے اہل خانہ کو 20 لاکھ روپے اور زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے ملیں گے۔
5. ریفنڈ پالیسیاں:
آخری تاریخ سے پہلے واپس لینے والے درخواست دہندگان کو مکمل رقم کی واپسی ملے گی۔ تاہم، قرعہ اندازی کے بعد واپسی ہونے پر 50,000 روپے کاٹے جائیں گے، اور تیسری قسط جمع نہ ہونے پر 200,000 روپے کاٹے جائیں گے۔ 10 فروری کے بعد منسوخی کے لیے رقم کی واپسی جاری نہیں کی جائے گی، سوائے درخواست گزار کی موت کے۔
6. بھیک مانگنے کے خلاف اقدامات:
پاکستان حاجیوں کو بھیک مانگنے سے روکنے کے لیے سخت اقدامات کر رہا ہے، جس میں اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث عمرہ زائرین کے خلاف کریک ڈاؤن بھی شامل ہے۔