ابراہیم-رئیسی

حادثے کا شکار ابراہیم رئیسی کے طیارے کی حتمی رپورٹ آگئی

خوفناک طیارہ حادثہ میں جان کی بازی ہارنے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر سے متعلق حتمی رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔ ایرانی مسلح افواج کی جامع تحقیقاتی رپورٹ نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں کسی قسم کے چھیڑ چھاڑ کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے خراب موسمی حالات کو حادثے کی وجہ بیان کیا ہے۔
یاد رہے کہ 19 مئی کو ابراہیم رئیسی کا جہاز آذر بائیجان کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں ایرانی صدر سمیت وزیر خارجہ اور دیگر چھ افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
واقعے کے بعد اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ شاید امریکہ یا اسرائیل کسی قسم کی تخریب کاری میں ملوث ہوں جس کی وجہ سے ایرانی صدر کا طیارہ حادثے کا شکار ہوا۔
تاہم تین ماہ کی تحقیقات کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ حادثہ خالصتاً خراب موسمی حالات کا شاخسانہ ہے اور اس میں ہیلی کاپٹر سے کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ماہرین نے ہیلی کاپٹر کی خریداری سے لے کر اب تک کی دیکھ بھال اور مرمت کا م کمل ریکارڈ دیکھا جس کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہیلی کاپٹر میں تمام پرزے معیار کے عین مطابق تھی اور ضروری مرمت بھی ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں:‌پاکستان آئے ایرانی صدر کی بڑی خواہش کیا ہےجو پوری نہیں‌ہو سکتی؟

تحقیقاتی اداروں نے ہیلی کاپٹر کے روٹ سے متعلق بھی انکشاف کیا کہ ایرانی صدر کا جہاز طے شدہ روٹ پر ہی تھا اور کہیں پر بھی روٹ سے انحراف نہیں کیا۔
سائبر حملوں، مقناطیسی طاقت اور کسی قسم کے چھیڑ چھاڑ کو یکسر مسترد کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی رپورٹ میں بھی ایک بین الاقوامی نیوز ایجنسی نے خراب موسمی حالات کو ہی حادثے کی وجہ قرار دیا تھا تاہم ایرانی مسلح افواج نے اس رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا۔ تاہم اب تحقیقات کے بعد یہ بات کنفرم کر دی گئی ہے کہ واقعہ موسمی حالات کے باعث ہی پیش آیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں