غریدہ فاروقی کی پاکستان تحریک انصاف سے محبت ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ وہ تحریک انصاف ختم شد جیسے الفاظ کی بانی تصور کی جاتی ہیں۔ ان کا ایکس اکاؤنٹ تحریک انصاف کے خلاف ویسا ہی بیانیہ دیتا رہتا ہے جیسا مریم اورنگزیب یا عظمیٰ بخاری کی تقریر میں ہوتا ہے۔
تاہم انہیں ایسا کرنے پر تحریک انصاف کے ورکرز اور رہنماؤں کی جانب سے واپسی ٹرول بھی کیا جاتا ہے جس کے بعد غریدہ فاروقی صحافت کے لبادے سے ہوتے ہوئے عورت کارڈ استعمال کرنےپر آجاتی ہیں۔
انکا اپنا شو ہو تو بھی انہیں پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے اچھی خاصی سننے کو ملتی ہیں۔ گزشتہ دنوں پی ٹی آئی رہنما عامر مغل نے غریدہ فاروقی کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے غریدہ سے سوال کیا کہ وہ ججز کے خلاف چلنے والی کمپین کی سرخیل کیوں ہوتی ہیں۔
اب کی بار اگرچہ شو منصور علی خان کا تھا، اور اس میں مہمان تھیں غریدہ فاروقی۔ لیکن اب کی بار ان کی بحث ہوئی نعیم حیدر پنجوتھہ سے۔
شو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ وہ کوئی بات کرتی ہیں تو پی ٹی آئی سے منسلک سوشل اکاؤنٹس ان کے خلاف ڈیجیٹل دہشت گردی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:عمران خان کیلئے منیب فاروق اور مجیب الرحمان شامی آپس میں کیوں لڑے
اس موقع پر جواب دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نعیم حیدر پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ اگر آپکو ڈیجیٹل دہشت گرد کہا جائے تو؟ آپ کیوں ججز کے خلاف کمپین کرتی ہیں؟ آپ کو جو وٹس ایپ آتا ہے وہی ٹویٹ کیوں کر دیتی ہیں؟
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ غریدہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے زہر اگلتی ہیں۔ وہ یہ بتائیں کہ ان کو یہ لکھے لکھائے ٹویٹس کہاں سے آتے ہیں؟اس پر غریدہ فاروقی نے نعیم حیدر پنجوتھہ کو چیلنج کیاکہ وہ کسی بھی کورٹ میں اپنے الزامات ثابت کردیں۔ وہ اپنی صحافتی ذمہ داری نبھارہی ہیں۔
نعیم حیدر پنجھوتہ کا کہنا تھا کہ غریدہ اپنے آپ کو صحافی کہتی ہیں لیکن وہ انہیں صحافی نہیں سمجھتے ہیں کیونکہ صحافی دونوں سائیڈ کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے نا کہ صرف ایک پارٹی کو۔