چھت پر سفید رنگ

گھر کی چھت پر سفید رنگ درجہ حرارت کو کتنے ڈگری تک کم کرتا ہے؟

پاکستان ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ نے جینا حرام کر رکھا ہے۔ بجلی کے بلوں میں ناقابل برداشت حد تک اضافے کی وجہ سے اب اے سی چلانا ممکن نہیں رہا جبکہ ایئر کولر بھی جیب پر بھاری پڑتا ہے۔
جو افراد یہ بجلی کے بھاری بل ادا کرنے کی سکت رکھتے بھی ہیں تو ان کا بھی کہنا ہے کہ شدید گرمی میں اکثر اوقات اے سی بھی جواب دے جاتے ہیں۔ ایسے میں آجکل سوشل میڈیا پر ایک بحث جنم لے رہی ہے کہ روایتی طریقوں سے کیسے گرمی سے نجات حاصل کی جائے۔
یوں تو گرمی میں گھر کا درجہ حرارت کم کرنے کے کئی طریقے ہیں لیکن چھت پر سفید رنگ لگانا آجکل زیادہ اپنایا جانے والا عمل ہے۔
اکثر آپکی نظروں سے ایسے اشتہارات گزرے ہونگے جس میں کسی کمپنی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہوگا کہ انکی کمپنی کی سفید پینٹ چھت پر لگوانے سے آپ کے گھر کا درجہ حرارت 10 سے 15 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم ہو جائےگا۔
سفید رنگ چھت پر بچھانے کے پیچھے سائنس یہ ہے کہ ایسا کرنے سے سورج کی کرنیں سفید رنگ سے منعکس ہو جاتی ہیں اور جذب نہ ہونے کی وجہ سے درجہ حرارت کم ہو جاتا ہے۔
جہاں پینٹ کمپنیاں 10 سے 15 ڈگری تک گھر کے درجہ حرارت کی کمی کے دعوے کر رہی ہیں، متعلقہ پراڈکٹ استعمال کرنے والے کئی صارفین کا خیال ہے کہ یہ روایتی طریقہ درجہ حرارت کم کرنے میں معاون ضرور ہے لیکن یہ مقدار 5 سے 6 ڈگری تک کی ہے۔
اگر 10 سے 15 ڈگری کی بجائے 5 سے 6 ڈگری کا فرق بھی پڑ رہا ہے تو اس شدید گرمی میں یہ گھاٹے کا سواد نہیں ہے۔
اس سے قبل گھروں کی چھتوں کو ٹھنڈا کرنے کیلئے مٹی کی لپائی کی جاتی تھی یا کھجور کے پتے چھت پر ڈال دیئے جاتے تھے جن کا مقصد درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھنا ہوتا تھا۔

مزید پڑھیں: رواں سال مون سون حد سے زیادہ خطرناک کیوں ہوگا؟

لیکن اب سفید رنگ کے کیمیکل ملےپینٹ اس عمل کیلئے استعمال کیئے جاتے ہیں۔ پینٹ کا کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ مشورہ کرنے کی بجائے عام سفید پینٹ لے کر گھروں کی چھتوں پر ڈال دیتے ہیں۔
پینٹ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ عام سفید رنگ روشنی منعکس تو کرتا ہے لیکن ان سے سورج کی شعاعوں میں موجود تپش گھروں کی چھتوں میں جذب ہو جاتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ اس طریقے کو بے سود سمجھنے لگ جاتےہیں۔ پینٹ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اس عمل کیلئے سپیشل سفید پینٹ تیار ہوتا ہے جو کہ نہ صرف سورج کی کرنوں کو منعکس کرتا ہے بلکہ انہیں جذب ہونے سے بھی بچاتا ہے۔
اس کے علاوہ اکثر گرمی کی وجہ سے پنکھے اور دیگر کولنگ کے آلات درست کارکردگی نہیں دکھا پاتے۔ سفید پینٹ ہوجانے کے بعد پنکھوں اور دیگر آلات کی پرفارمنس بڑھ جاتی ہے جو گرمی کی شدت کو کافی حد تک کم کردیتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں