جنریشن زی کی نوکری سے انکاری کیوں؟

جنریشن زی نوکری سے انکاری کیوں؟

ملازمت چھوڑ کر اپنا کاروبار شروع کرنا ماضی میں اتنا عام نہیں تھا جتنا کہ آج کے دور میں ہے۔1996 کے بعد پیدا ہونے والی جنریشن جو جنریشن زی کہلاتی ہے، اس میں شمار زیادہ تر نوجوان اب صرف اپنے لیے کام کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے کاروبار کے خود مالک ہوں اور وہ جب چاہیں کام کریں اور اپنی مرضی سے بریک لیں یہی وجہ ہے کہ آج کے دور میں ہر کوئی فری لانسنگ یا اپنا کاروبار کرنا چاہتا ہے۔
برطانوی مالیاتی ادارے لائڈز بینک کے وسیع سروے کے مطابق، برطانیہ میں جنریشن زی کے نوجوانوں میں تقریباً 60 فیصد نے اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی نوکری کو چھوڑ کر اپنا کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں۔ امریکہ میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ 50 فیصد نوجوان نوکری کرنے کے بجائے خود اپنا ذاتی کاروبار کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان میں بھی یہ تبدیلی نظر آ رہی ہے، جہاں نوجوان اب ملازمت سے دور بھاگ کر خود اپنا کاروبار کرنے کے مواقع حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
عائشہ اعوان پاکستان کے لیے ایک مثال ہیں جنہوں نے اپنی تعلیم کے دوران ہی کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں ہمیشہ سے اپنا باس خود بننا تھا اور انہوں نے تعلیم کے دوران ہی فیصلہ کیا کہ نوکری کرنے کے بجائے وہ خود اپنا کاروبار شروع کریں، اور انہوں نے “سوشل بو” نامی سٹارٹ اپ شروع کیا ۔

مزید پڑھیں:سال 2023 بچوں کیلئے خوفناک کیوں تھا؟

عائشہ اعوان کا کہنا ہے کہ کاروبار کرنا مشکل ہوتا ہے لیکن اس میں مزہ اور اپنا کام کرنے کی خوشی بہت الگ ہوتی ہے اور اب کاروبار کرنا بہت آسان ہو گیا ہے، صرف ایک لیپ ٹاپ اور انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت ہے۔ اس بارے میں گرے میٹر گلوبل کے چیف ایگزیکٹیو سلمان شاہد کا کہنا ہے کہ نوجوان اب نوکری کے بجائے فری لانسنگ کام کرنا چاہتے ہیں اور ان کی کمپنی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبا کو ان کو کیریئر منتخب کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ پاکستان میں ملازمتیں بہت بری حالت میں ہیں۔ اور نوجوانوں کیلئے یہ ناانصافی ہے کہ وہ اپنی تعلیم پر لاکھوں روپے خرچ کر کے معمولی مزدوری کر کے گزارہ کریں
اسی لیے جنریشن زی کی بڑی تعداد فری لانسنگ کی طرف مائل ہو رہی ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ کام کرکے اچھی آمدنی حاصل کرسکیں۔
تاہم یہ کہنا تھوڑا مشکل ہے کہ نوکری یا کاروبار دونوں میں سے آسان کیا ہے کیونکہ اگر بات کی جائے نوکری کی تو ہر ماہ لگی بندھی آمدنی وقت پر ملتی ہے لیکن کمائی محدود ہوتی ہے۔ جبکہ دوسری جانب کاروبار میں آمدنی لگی بندی نہیں ہوتی ہے اور رسک بھی زیادہ ہوتا ہے مگر زندگی کے فیصلے خود کرنے کی مکمل آزادی ہوتی ہے جو انسان کو خودمختار بناتا ہے۔
اور یہی چیز ترقی کی ضمانت ہے خود مختاری کی زندگی آزاد فضاؤں میں سانس لینے کے مترادف ہے جس کا مزا جنریشن ز ی جان چکی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں